جموں//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جموں صوبے میں۲۴؍اپریل کو پنچایتی راج دیوس منائیں گے ۔
سنہا نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم اپنے اس دورے کے دوران کئی اہم اعلانات کر سکتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے ضلع سانبہ میں وزیر اعظم کی آمد کے سلسلے میں کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لینے کے دوران نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
سنہا نے کہا’’وزیر اعظم نریندر مودی پنچایتی راج دیوس منانے کیلئے یہاں آ رہے ہیں جو ہر سال۲۴ ؍اپریل کو منایا جاتا ہے ، ہم اس کیلئے ان کے شکر گذار ہیں کہ انہوں نے یہ دن منانے کے لئے جموں و کشمیر کو ہی چنا‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اپنے دورے کے دوران کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور وہ کئی اہم اعلانات بھی کر سکتے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ یہاں پنچایتی راج دیوس منانے کے سلسلے میں تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں جن سے میں مطمئن ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پنچاتی نمائندوں سے بھی خطاب کریں گے ۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ حکومت جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے کیلئے پرعزم ہے، بجائے اس کے کہ اسے خریدنے کی ماضی کی مشق ہو۔
سنہا نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے جموں کشمیر میں عسکریت پسندی کا مقابلہ کرنے میں برتری حاصل کی ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عسکریت پسندوں کے ایکو سسٹم کو تباہ کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔
سنہا‘ جو کشمیر میں عسکریت پسندوں کی طرف سے چنیدہ ہلاکتوں سے خوف کا ماحول پیدا کرنے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے‘ نے کہا’’ہماری انتظامیہ کا ارادہ بالکل واضح ہے کہ امن خریدنا نہیں بلکہ اسے قائم کرنا ہے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنرکاکہنا تھا کہ وہ دور گزر گیا جب جموں و کشمیر میں امن خریدا جا رہا تھا۔’’ ہم اسے قائم کریں گے۔ ہم دہشت گردی کیایکو سسٹم کو اس کی جڑوں سے ختم کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
ایل جی نے مزید کہا کہ اس میں وقت لگ سکتا ہے لیکن حکومت دہشت گردی کے ایکو سسٹم کو تباہ کر دے گی۔
سنہا نے کہا’’سکیورٹی فورسز کو (دہشت گردوں پر) بالادستی حاصل ہے۔ یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے۔ ہماری سکیورٹی فورسز ان کی (دہشت گردوں) کی کمر کو توڑنے میں کامیاب رہی ہیں‘‘۔انہوںنے کہا کہ عسکریت پسند مایوسی کی وجہ سے نرم اہداف پر حملہ کر رہے ہیں، لیکن اس کا خیال رکھا جا رہا ہے۔
ایل جی نے خبردار کیا کہ مستقبل میں بھی ایسے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔