سرینگر//
نائب قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) وکرم مصری نے سرینگر میں سندھ آبی معاہدے (آئی ڈبلیو ٹی) کے تحت ہندوستان کے حقوق کے استعمال پر ایک میٹنگ کی صدارت کی۔
جموں و کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مقامی خبررساں ایجنسی نے اطلاع دی کہ آئی ڈبلو ٹی کے تحت ہندوستان کے حقوق کے استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ٹاسک فورس کا دوسرا اجلاس مصری کی صدارت میں سرینگر میں ہوا۔
بیان میں کہا گیا ہے’’انہوں نے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مختلف ہائیڈرو پاور پراجیکٹوں پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ یہ نوٹ کیا گیا کہ کئی محاذوں پر پیشرفت ہوئی ہے اور تمام سندھ طاس پروجیکٹوں پر کام کو بروقت مکمل کرنے پر زور دیا گیا ہے‘‘۔
میٹنگ میں، دوسروں کے علاوہ، پرنسپل سیکرٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، جموں کشمیر اور متعلقہ ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کے افسران نے شرکت کی۔
وزارت خارجہ اور کمشنر (انڈس) وزارت جل شکتی سمیت حکومت ہند کی متعلقہ وزارتوں اور ایجنسیوں کے عہدیداروں نے میٹنگ میں شرکت کی۔
دو روزہ دورے کے دوران نائب قومی سلامتی کے مشیر نے جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے ایل جی کو وزیر اعظم کے دفتر کی ہدایات کے تحت سندھ طاس میں پن بجلی کے منصوبوں پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے جاری کوششوں سے آگاہ کیا۔
بیان میں لکھا گیا’’ایل جی نے اس قومی کوشش میںیو ٹی انتظامیہ کے مکمل تعاون کا یقین دلایا‘‘۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان۱۹۶۰ کے سندھ آبی معاہدے کے تحت اپنے حصے کے پانی کو مکمل طور پر استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
مصری نے یو ٹی میں اعلیٰ فوجی اور سیکورٹی حکام سے بھی ملاقات کی جنہوں نے انہیں وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔انہوں نے ۲۲ سے ۲۴ مئی ۲۰۲۳ کو سرینگر میں سیاحت پر جی ۲۰ ورکنگ گروپ میٹنگ کے انعقاد میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے کردار کی خاص طور پر تعریف کی اور انہیں اس کے کامیاب اختتام پر مبارکباد دی۔