نئی دہلی/۲۶مئی
سیاحت کے وفاقی سیکریٹری‘اروند سنگھ نےا ہے کہ سرینگر میں منعقدہ جی ٹونٹی ٹورازم ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ ’بہت کامیاب‘رہی اور اس سے جموں کشمیر میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور مستقبل میں سیاحوںکے ذہنوں میں موجود کسی بھی قسم کے خوف کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ 22-24 مئی تک منعقدہ سیاحت کے ورکنگ گروپ کی میٹنگ کے دوران جی ٹونٹی کے رکن ممالک، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے پائیدار ترقی کے حصول کےلئے سیاحت کےلئے گوا میںجی ٹونٹی وزرائے سیاحت کے اعلامیہ کیلئے کے روڈ میپ کے بارے میں معلومات‘اہداف آراءاور پیش کیں۔
سیاحت کے سیکریٹری نے کہا کہ جموں اور کشمیر کے موسم گرما کے دارالحکومت میں سیاحتی ٹریک میٹنگ کے دو اہم دستاویزات تھے اورجی ٹونٹی ممبران نے وسیع پیمانے پر پانچ باہمی منسلک ترجیحی شعبوں پر ایک معاہدہ کیا ہےُ سبز سیاحت، ڈیجیٹلائزیشن، مہارت، سیاحت‘ ایم ایس ایم ایز اور منزل۔ یہ ترجیحات سیاحت کے شعبے کی منتقلی کو تیز کرنے اور 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اہم تعمیراتی بلاکس ہیں۔سنگھ نے کہا کہ کچھ اراکین آج تک تحریری طور پر اپنی تجاویز دیں گے اور پھر حتمی مسودہ تیار کیا جائے گا۔
دستاویزات کے حتمی ورڑن چوتھی ٹی ڈبلیو جی میٹنگ اور وزارتی میٹنگ میں رکھے جائیں گے، جو اگلے ماہ گوا میں ہونے والی ہے۔ گوا روڈ میپ اور اس کی توثیق کرنے والی وزارتی کمیونیک جی ٹونٹی ٹورازم ورکنگ گروپ کی آخری میٹنگ کے بعد جاری کی جائے گی جو۱۸سے۲۲ جون تک ہوگی۔
مرکزی سیاحت کے سکریٹری نے کہا”ہم نے جی ٹونٹی ٹورازم ورکنگ گروپ کی اب تک تین میٹنگیں کی ہیں۔ تیسری ابھی سری نگر میں منعقد ہوئی، اور یہ بہت کامیاب رہی“۔
سرینگر میں جی ٹونٹی میٹنگ کے موقع پر منعقدہ میڈیا سے بات چیت میں، وزارت سیاحت کے حکام نے میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہونے والے پروگراموں کی میزبانی کے بارے میں ایک پریزنٹیشن پیش کی، جس میں فلموں کی تشہیر اور نشاط گارڈن اور پاری محل جیسے خوبصورت مقامات کا دورہ شامل تھا۔ ڈل جھیل پر شکارا کی سواری اور ڈل جھیل کے کنارے رائل اسپرنگ گالف کورس میں ایک ملاقات۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سری نگر میں منعقدہ جی ٹونٹی میٹنگ سے جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ ملے گا، سنگھ نے کہا، عام طور پر اس سے سیاحت کو فروغ ملے گا، اور اس کے نتیجے میں فلمی سیاحت کو فروغ ملے گا جس سے خطے میں سیاحت کی مجموعی ترقی میں مدد ملے گی۔
سنگھ نے کہا کہ۲۰۲۲میں جموں و کشمیر نے۱ئ۸۸کروڑ سیاحوں کی ریکارڈ آمد درج کی، جن میں سے۲۶ لاکھ نے وادی کشمیر کا دورہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سال۲۰۲۳ میں یہ تعداد دو کروڑ کے ہندسے کو عبور کرنے کی امید ہے۔
مرکزی سیاحت کے سکریٹری نے کہا کہ درحقیقت، سنگاپور سے سیاحوں کا ایک گروپ حال ہی میں ایک چارٹرڈ فلائٹ میں کشمیر پہنچا تھا‘ جس وقت جی ٹونٹی اجلاس ہوا تھا۔
بعد میں پریس کانفرنس کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ یہ دیکھا گیاہے کہ کوئی بھی جگہ جہاں جی ٹونٹی میٹنگ کی میزبانی ہوتی ہے وہاں سیاحت میں اضافہ ہوتا ہے اور سرینگر میں جی ٹونٹی میٹنگ کا کامیاب انعقادبھی کسی بھی قسم کے خوف کو دور کرنے میں مدد کرے گا۔ مستقبل میں سیاحوں کے ذہنوں کو اور ان کے ذہن میں آنے والے کسی بھی ناگوار خیالات کو دور کرے گا۔
مرکزی ورکنگ گروپ میٹنگ کے علاوہ ۲۲/۲۳ مئی کو ”فلم ٹورازم فار اکنامک گروتھ اینڈ کلچرل پرزرویشن“ کے موضوع پر ایک ضمنی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں جموں و کشمیر میں فلمی سیاحت کو فروغ دینے کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
سری نگر میٹنگ کے دوران سیاحتی مقامات کو فروغ دینے میں فلموں کے کردار کو بروئے کار لانے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرنے کےلئے’فلم ٹورازم پر قومی حکمت عملی‘کے مسودے کی نقاب کشائی کی گئی۔
جی ٹونٹی کے مندوبین نے جموں و کشمیر کی مقامی ثقافت کا تجربہ کیا اور اپنے دورے کے دوران دستکاری اور کاریگروں کے دیگر کام دیکھے۔
مقامی طور پر تیار کی جانے والی دیگر اشیاءکے علاوہ پیپر ماچ باکس، زعفران، اخروٹ، قہوہ کپ اور پیتل کا چمچ وفد کو بطور تحفہ دیا گیا۔ (ایجنسیاں)