جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کرناٹک ، اپوزیشن کی بھر پور شرکت

کیا کانگریس نے فاروق سے دامن جھاڑ لیا؟

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-05-21
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

الیکشن میں حالیہ زبردست جیت کے پس منظرمیں کرناٹک میں کانگریس نے اقتدار سنبھال لیا، وزیراعلیٰ کی قیادت میں ۸؍رکنی نئی وزارتی کونسل نے سٹیڈیم میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں حلف اُٹھالیا۔ اس موقعہ پر اپوزیشن سے وابستہ کئی سرکردہ لیڈراور شخصیات بھی موجود تھی۔
حلف برداری کی تقریب میں کچھ اپوزیشن لیڈروں کی شرکت کا بُنیادی مقصد جہاں اپوزیشن اتحاد کا مظاہرہ رہا وہیں یہ پیغام بھی مطلوب نظرآرہا ہے کہ آنے والے ملکی سطح کے انتخابات میں شرکت کے تعلق سے کس نوعیت اور ہیت کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ ایک اعتبار سے دیکھاجائے تو اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان یہ ایک نئی صف بندی کی جانب واضح اشارہ ہے۔
کرناٹک میں کانگریس کی جیت اور سابق حکمران جماعت کی شکست کو اور بھی کئی پہلوئوں سے دیکھنے اور تجزیہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اپوزیشن کواُمید ہے کہ جس فارمولہ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کرناٹک میںکانگریس کی واپسی ہوئی ہے اسی فارمولہ کو چند ایک تبدیلیوں اور سب سے بڑھ کر مقامی ضروریات اور عوامی خواہشات سے ہم آہنگ معاملات کو چنائو منشور ، ایجنڈا اور مشن کا حصہ بناکر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ اس حوالہ سے ’سب کا ساتھ ‘ کا وزیراعظم کا نعرہ کو اصلی معنی، مفہوم اور ہیت میںاپنا کر اس کامیابی کو اور زیادہ یقینی بنایاجاسکتا ہے۔
اس سمت میں کرناٹک کی وزارتی کونسل میںجن ۸؍ وزراء کو ابتدائی مرحلہ میں شامل کیاگیا ہے اس کو خاص طور سے زیر بحث لایاجارہاہے اور وزارتی کونسل کی اس ہیت ترکیبی کو ناقابل تسخیر فارمولہ یہ کہکر پیش کیاجارہاہے کہ بُنیادی طور سے یہی سب کا ساتھ کہلا سکتا ہے ۔آٹھ رکنی وزارت میںایک کرسچن او رایک مسلمان وزیر کی شمولیت اس حوالہ سے واضح پیغام یہ ہے کہ اقلیتوں کو نظراندازنہیں کیاجاسکتاہے اور نہ اقلیتوں کی اقتدار اور فیصلہ سازی میں شرکت کے بغیر عوام یا ملک کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے۔
اس ضمن میں کسی بھی نوعیت کی فرقہ وارانہ ذہنیت اور خصائل سے عبارت کسی ممبر اسمبلی یا ممبر پارلیمنٹ کے اس نوعیت کے بیانات جودھمکی اورتحکم سے مزین ہوتے ہیں، کہ اقلیتوں کو چائے اور کافی کی پیالی تو پیش کی جاسکتی ہے لیکن ان کے لئے کوئی ترقیاتی اور فلاحی کام نہیں نہ صرف جنون پرستی، نسل پرستی، فرقہ پرستی اور سب سے بڑھ کر ملک کے آئین اور کثیر الجہتی تہذیب و تمدن کے بُنیادی عقائد سے عبارت ہی قرار دیئے جاسکتے ہیں۔
اپوزیشن کی صفوں میں موجودگی اور شرکت کے حوالہ سے گذرے چندبرسوں کے دوران فاروق عبداللہ تقریباً مرکزی کردار اداکرتے رہے ہیں۔ جہاں حلف برداری کی تقریب میں کئی اپوزیشن لیڈران شریک رہے وہیں کشمیرکا عبداللہ خاندان کاکوئی فرد نظرنہیں آیا اور نہ ہی ابتدائی اطلاعات جن کی بروقت تصدیق نہیں ہوسکی اس حوالہ سے ان کو تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی البتہ ابتدائی اطلاع کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سرپرست محبوبہ مفتی کو حلف برداری کی تقریب میں شرکت کیلئے مدعو کیاگیاتھا۔
جموںوکشمیر کے حوالہ سے یہ ایک بہت بڑی اور اہم تبدیلی ہے جو کانگریس کی طرف سے اس کی اپنی روایت باالخصوص عبداللہ خاندان سے اپنی قربت، جو سالہاسال پر محیط ہے ،سے انحراف کے قریب قریب ہے۔ برعکس اس کے محبوبہ مفتی کو شرکت کی دعوت غالباً عبداللہ خاندان کیلئے کوئی پوشیدہ پیغام بھی ہوسکتاہے۔ کیا اس پوشیدہ پیغام کے تابے بانے راجستھان سے ملتے ہیں یا ڈاکٹر فاروق کے کچھ حالیہ بیانات اور اشاروں کا ردعمل ہے جوانہوںنے اپوزیشن لیڈر شپ اور اگلے سال ملکی سطح کے الیکشن کے تعلق سے وزیراعظم کے عہدے کیلئے ’کسی بھی اُمیدوار ‘پر اتفاق کے حوالہ سے سامنے آتے رہے ہیںیا کانگریس کی طر ف سے یہ ردعمل کشمیرنشین کچھ لیڈروں کی  جانب سے ان دعوئوں کہ نیشنل کانفرنس حکمران جماعت بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملاسکتی ہے اور اگلی حکومت کی تشکیل کیلئے ان دونوں کے درمیان خفیہ معاہدہ بھی ہوچکا ہے کے حوالہ سے سامنے آرہاہے ۔ کچھ حتمی طور سے کہا نہیں جاسکتاہے۔
البتہ یہ سوال ضروراپنی جگہ قابل توجہ ہے کہ نیشنل کانفرنس کے اپروچ میں اچانک یہ تبدیلی کیوں کر آئی جبکہ جموں وکشمیر میں عوام اور سیاسی حلقوں کی اکثریت اس پارٹی کو کانگریس کی ’بی‘ ٹیم ہی تصور کرتی رہی ہے۔ آپس میں شریک اقتدار بھی رہی ہیں اور جموں وکشمیرکے تعلق سے فیصلہ سازی میں ان دونوں کا مشترکہ رول رہا ہے۔
کہاجاسکتاہے کہ ہرسیاسی پارٹی  اور اس سے وابستہ لیڈران کے اپنے اہداف ، نظریات اور مشن ہوتے ہیں جن کی تکمیل کیلئے وہ کسی بھی راستہ کو اختیار کرسکتے ہیں۔ جموںوکشمیر سیاسی اعتبار سے ملک کی مختلف ریاستوں سے قدرے ہٹ کر بلکہ نازک اور حساس نوعیت کی تصور کی جارہی ہے لہٰذا جموںوکشمیر کی ہر سیاسی پارٹی اور ان سے وابستہ لیڈران اس مخصوص سیاسی حیثیت کو ذہن میں رکھ کر ہی اپنی سیاست کی کھیتی کررہاہے۔ اس حوالہ سے کشمیرنشین کم وبیش ہر سیاسی جماعت کی طرف سے اب تک جاری وہ بیانات بطور شہادت کے پیش کئے جاسکتے ہیں جن میںوہ ایک دوسرے کو ملکی سطح کی سیاسی جماعتوں کی اے یا بی ، سی ٹیموں کے طور طعنہ زنی کرتی رہی ہیں۔ یعنی دوسرے الفاظ میں ان سیاسی جماعتوں کی اپنی کوئی منفرد اور مخصوص شناخت اور تشخص نہیں ہے بلکہ ان کی حیثیت جہاں مانگے کے اُجالوں سے بھی گئی گذری ہے وہیں انہیں اپنے ’ملازمانہ‘ کردار پر فخر اور ناز بھی ہے۔
بہرحال یہ سوال جواب طلب ہی رہے گا کہ کانگریس کی قیادت نے فاروق عبداللہ کو کرناٹک کی وزارتی کونسل کی حلف برداری کی تقریب میں مدعو کیوںنہیں کیا جبکہ بہت سارے اپوزیشن کردار حلف برداری کی تقریب میں شریک رہے۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

یہ بات ہی نہ کی جائے

Next Post

شادی پر دونوں ملکوں میں اتنی زیادہ توجہ صرف اور صرف ثانیہ مرزا کی وجہ سے ملی : شعیب ملک

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
شعیب ملک نے شاہد آفریدی اور شعیب اختر کی دلچسپ کہانی سنادی

شادی پر دونوں ملکوں میں اتنی زیادہ توجہ صرف اور صرف ثانیہ مرزا کی وجہ سے ملی : شعیب ملک

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.