سرینگر//
سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت آراستہ و پیراستہ جہلم ریور فرنٹ صبح و شام کے وقت خوشگوار ہوا ‘ پر سکون ماحول اور خوش کن مناظر سے لطف اندوز ہونے کیلئے ایک اور نئی پسندیدہ جگہ بن گئی ہے ۔
دریا کے بائیں جانب لال منڈی سے زیرو برج تک کا یہ ریور فرنٹ ایک ایسا خوبصورت و حسین نظارہ پیش کرتا ہے کہ لوگ مشہور بلوارڈ روڈ کے دلکش نظاروں کو بھی بھول کر اسی کی رعنائی و دلکشی کے مناظر میں کھو جاتے ہیں۔
سائیکل ٹریک‘پیدل چلنے کے راستے ‘کثیر المقاصد سبز جگہیں،کیفے ، عوامی سہولیات‘پارکنگ، ایک ایمفی تھیٹر وغیرہ اس ریور فرنٹ کے حصے ہیں جن سے لوگ محظوظ ہو رہے ہیں۔
متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ۳کلو میٹر پر محیط اس حصے کو جدید ترین خطوط پر تیار کیا گیا ہے جس کے باعث یہ انتہائی دلکش اور دلفریب نظارہ پیش کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وسیع تر علاقے کا احاطہ کر نے کے پیش نظر جہلم ریور فرنٹ کو دو حصوں میں منقسم کیا گیا ہے تاکہ شہر کی شان رفتہ کی بحالی کو یقینی بنا یا جاسکے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلا حصہ زیرو برج سے امیرا کدل پل تک اور دوسرا حصہ امرا کدل سے براستہ چھتہ بل پرانے شہر تک ہے ۔
سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر‘ اطہر عامر خان کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ سرینگر سمارٹ سٹی کے تحت جہلم ریور فرنٹ پروجیکٹ کا مقصد دریائے جہلم اور گرد وپیش کے علاقوں کو ماحولیاتی طور پر پائیدار اور متحرک معاشی اور تفریحی مرکز بنانا ہے ۔
حکام کے مطابق امرا کدل‘ چھتہ بل ریور فرنٹ پر بھی کام زوروں سے جاری ہے اور حکومت پرانے شہر میں آبی نقل و حمل کی بحالی اور قدیم مندروں اور مزارات کے احیا کیلئے بھی کوشاں ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام بڑے محکمے بشمول فلوری کلچر، ٹورزم، ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم وغیرہ اس پروجیکٹ کو موثر طریقے اور مقررہ وقت میں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مکمل تعاون کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سری نگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت شہر سرینگر کی زیبائش و آراش کا کام شد ومد سے جاری ہے ۔
محمد اشرف نامی ایک شہری‘جو لال منڈی کی طرف فٹ برج کے نزدیک بیٹھا دریائے جہلم کی موجوں سے لطف اندوز ہو رہا تھا، نے یو این آئی کو بتایا کہ اس جگہ پر پہلے بھی لوگ بیٹھ کر لطف اندوز ہوتے تھے لیکن اب جس طرح سے اس جگہ کو سجایا سنوارا گیا تو دوسرے سیاحتی مقامات پر جانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہو رہی ہے ۔
اشرف نے کہا کہ سمارٹ سٹی کے تحت اس کی زیبائش و آرائش سے اس جگہ کی خوبصورتی مزید بڑھ گئی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے ہم کسی یورپی ملک کے بڑے شہر کی سیر پر ہیں۔
دریائے جہلم وادی کشمیر کی آن بان اور شان کا جز ولاینفک ہے اور یہ گزشتہ ۲۵سو برسوں سے کشمیر کے ثقافتی اقدار کی عکاسی کرتا ہے ۔
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے چند روز قبل اسی پروجیکٹ کے تحت تیار ہونے والے پولو ویو مارکیٹ کا افتتاح کرنے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت تیار ہو رہے سری نگر کے بازار بھی دہلی، چندی گڑھ اور دیگر شہروں کی طرح نظر آئیں گے ۔
سنہا کا کہنا تھا کہ لوگ سری نگر میں رہتے ہوئے ایسا محسوس کریں گے جیسے وہ ممبئی یا دہلی میں ہیں۔