نہیں ہم سمجھ نہیں رہے ہیں کہ آخر ڈاکٹر صاحب…ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب کہنا کیا چاہتے ہیں… کیاڈاکٹر صاحب یہ کہناچاہتے ہیں کہ … کہ اگر جی ۲۰ کا اجلاس کشمیر میں نہیں ہو تا تو… تو کشمیر میں جو ہورہا ہے… سرینگر میں جو ہو رہا ہے… وہ نہیں ہو تا … بالکل بھی نہیں ہو تا ۔ سرینگر میں رنگ و روغن جو ہو رہا ہے وہ نہیں ہو تا‘ سرینگر کو جو خوبصورت بنایا جارہا ہے وہ نہیں بنایا جاتا جاتا … سرینگر کو سمارٹ بنایا جارہا ہے… وہ بھی نہیں بنایا جاتا… ہم مانتے ہیں کہ … کہ ڈاکٹر صاحب عمر اور قد ‘ دونوں سے کشمیر کے ہی نہیں بلکہ بھارت دیش کے ایک بڑے لیڈر ہیں… لیکن … لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ … کہ ان کے منہ میں جو آئے یہ جناب کہہ دیں … نہیں صاحب ایسا نہیں ہو تا ہے… ایسا نہیں ہو سکتا ہے… ڈاکٹر صاحب بھول گئے ہیں کہ شہر میں جو کچھ ہو رہا ہے… وہ سمارٹ سیٹی پروجیکٹ کے تحت ہو رہا ہے… سرینگر میں ہی نہیں ہو رہا ہے… جموںمیں بھی ہو رہا ہے… اس کے باوجو د بھی ہو رہا ہے کہ جموں میں جی ۲۰ کا کوئی اجلا س نہیں ہو رہا ہے… اور بالکل بھی نہیں ہورہا ہے… اس لئے صاحب کوئی داکٹر صاحب کو سمجھائے کہ … کہ اگر جی ۲۰ کا اجلاس کشمیر میں… سرینگر میں نہیں بھی ہوتا تو… تو بھی جو کام یہاں ہو رہے ہیں… در ودیواروں کو رنگا جا رہا ہے… بجلی کے پولوں کو سجایا جا رہا ہے‘ ٹائلیں لگائی جا رہی ہیں وہ یقینا لگائی جاتیں … لیکن… لیکن یہ ضروری نہیں کہ آج اور ابھی لگائی جاتیں… جب کبھی حکومت کو ‘ سرکاری کو ٹائم مل جاتا … وہ لگاتی … اور اس لئے لگاتی کہ سمارٹ سیٹی پروجیکٹ ملک کے کم و بیش مزید ایک سو شہروں میں بھی نافذ العمل ہے اور… اللہ میاں کی قسم وہاں یہ پروجیکٹ کب کے پایہ تکمیل پہنچ گئے ہیں… سرینگر اور جموں میں بھی یہ مکمل ہو تے … فرصت سے ہو تے ‘ آرام سے ہو تے … اورمناسب ٹائم پر ہو تے … اسی طرح جس طرح کشمیر… جموںکشمیر میں اسمبلی الیکشن ہوں گے… مناسب ٹائم پر ہوں گے… لیکن ضرور ہو ں گے اور… اور اس ایک بات کو ڈاکٹر صاحب کو سمجھنا چاہئے … یہ ایک بات ان کی سمجھ میں آجانی چاہئے ۔ ہے نا؟