سرینگر//
کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی کے لیے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔
ہفتہ کے روز یعنی کل ووٹوں کی گنتی کی جائیگی۔ دس مئی کو کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی تھی۔ جس میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت لڑائی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس کے علاوہ جے ڈی (ایس) بھی کافی مضبوط نظر آ رہی ہے۔
بی جے پی کے وزیر اعلی بسواراج بومائی، کانگریس کے سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار اور جے ڈی (ایس) کے ایچ ڈی کمارسوامی سمیت سبھی رہنما اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
ریاست بھر کے ۳۶مراکز میں صبح ۸ بجے گنتی شروع ہوگی اور پولنگ حکام کو توقع ہے کہ نتائج کے بارے میں ایک واضح تصویر دوپہر تک سامنے آ جائیگی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے ریاست بھر میں خاص طور پر گنتی کے مراکز کے اندر اور اس کے آس پاس سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔
ریاست نے۲۲۴ ممبران اسمبلی کے نمائندوں کو منتخب کرنے کیلئے۱۰ مئی کو ہونے والی ووٹنگ میں۱۹ء۷۳فیصد کا ’ریکارڈ‘ٹرن آؤٹ درج کیا ہے۔ زیادہ تر ایگزٹ پولز میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی دونوں پارٹیوں کے لیڈران نتائج کو لے کر’پریشان‘دکھائی دے رہے ہیں، جب کہ جے ڈی (ایس) ایک معلق فیصلے کی توقع کر رہی ہے۔ زیادہ تر ووٹرز نے رولنگ بی جے پی پر کانگریس کو برتری دی ہے، جبکہ ریاست میں معلق اسمبلی کے امکان کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔
جے ڈی ایس کے ایک قومی پارٹی کے ساتھ اتحاد کے بارے میں قیاس آرائیوں کے درمیان جے ڈی ایس کے صدر سی ایم ابراہیم نے ان خبروں کی تردید کی اور بتایا کہ ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔ سی ایم ابراہیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم نے ابھی تک کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ نہیں کیا ہے اور ہم کل کے نتائج کا انتظار کریں گے۔
اس دوران وزیر اعلی بسواراج بومئی نے جمعہ کو کہا ’ہمیں مکمل اکثریت ملے گی۔ ہم جادوئی نمبر تک پہنچ جائیں گے۔ کسی بھی وجہ سے اتحاد کی صورتحال نہیں بن رہی۔ میں نے خود ہائی کمان کے لیڈروں کو فون کیا اور کرناٹک کی صورتحال کے بارے میں بتایا‘۔
وزیراعلیٰ جمعہ کو بنگلورو میں اپنی آر ٹی نگر رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ بومئی نے کہا ’ایگزٹ پول کے نتائج چاہے کچھ بھی ہوں، لیکن ہمیں جیت کا یقین ہے۔ ہم اکثریت کی لکیر عبور کر رہے ہیں۔ میں نے خود ہائی کمان کے رہنماؤں کو فون کیا اور انہیں صورتحال سے آگاہ کیا۔ ہائی کمان کے لیڈروں کو یقین ہے کہ بی جے پی حکومت بنائے گی‘۔
وزیراعلیٰ نے کہا’میں شروع سے یہی کہتا رہا ہوں، ہمیں واضح اکثریت ملے گی۔ ہم تمام اسمبلی حلقوں اور بوتھس سے زمینی معلومات لے کر آئے ہیں۔ ہمیں یقین ہے، سب نے اعتماد سے کہا کہ ہم جادوئی نمبر کو چھو لیں گے۔ کانگریس کو اکثریت نہیں ملے گی اس لیے وہ دوسری پارٹیوں سے بات کرنے کی کوشش کر رہی ہے‘۔
بومئی نے کہا’کانگریس کو اپنے ایم ایل اے پر بھروسہ نہیں ہے۔ اتحاد نہیں آ رہا۔ اب وہ سوال ہمارے سامنے نہیں ہے، ہم اکثریت سے تجاوز کر رہے ہیں۔ کانگریسی جو بھی میٹنگ کریں، انہیں میٹنگ کرنے کا حق ہے۔ تمام جماعتیں ملیں گی لیکن حکومت ہم بنائیں گے۔‘