جموں//
حکام نے بتایا کہ جموں کشمیر کے راجوری میں دہشت گردوں کی تلاش کیلئے جمعہ کو شروع ہونے والا ایک وسیع تلاشی آپریشن پیر کو بھی جاری رہا۔
عہدیداروں نے بتایا’’راجوری کے کنڈی علاقے میں آپریشن ترنیترا کے تحت باقی لوگوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے تلاش جاری ہے‘‘۔آج آپریشن کا چوتھا دن ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ۲۴ گھنٹوں کے دوران جنگجوؤں اور فوج میں کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا ہے ۔
جموں و کشمیر کے راجوری کے کنڈی علاقے میں ۵ مئی کو دہشت گردی مخالف آپریشن میں کل پانچ فوجیوں نے اپنی جان گنوائی تھی۔
یہ پانچ فوجی جموں و کشمیر پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ساتھ ہندوستانی فوج کے انسداد دہشت گردی ’آپریشن ترنیترا‘ کے دوران مارے گئے۔
ہفتہ کو راجوری ضلع کے کنڈی میں فائرنگ کے تازہ تبادلے میں ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا گیا اور ایک زخمی ہوا۔
فوجی حکام نے بتایا کہ سنیچر کی صبح کانڈی میں فائرنگ کے تازہ تبادلے میں ’ایک دہشت گرد کو ختم کر دیا گیا اور ایک ممکنہ طور پر زخمی ہو گیا‘‘۔
مزید برآں، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ۶مئی کو جموں و کشمیر کے راجوری ضلع پہنچے تاکہ کنڈی کے جنگلاتی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جاری تصادم کے درمیان سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
جموں و کشمیر کے راجوری میں آرمی بیس کیمپ کے دورے پر وزیر دفاع نے آپریشنل صلاحیتوں اور سرحد پر سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
فوج کے جوانوں کی بہادری کو سراہتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ اپنے حوصلہ کو بلند رکھیں، آپ کو ضرور کامیابی ملے گی۔
اپنے دورے کے دوران انہیں فوج کے سینئر افسران نے تقریباً ۴۰منٹ تک سیکورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ انہوں نے فوجیوں سے بھی بات چیت کی اور سرحدوں کو محفوظ بنانے میں ان کی کوششوں کو سراہا۔
وزیر دفاع نے کہا ’’ہندوستان اپنی مادر وطن کی حفاظت کے تئیں ان کی لگن کو سلام کرتا ہے‘‘۔ان کے ساتھ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) منوج سنہا، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے، شمالی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اپیندر دویدی اور دیگر سینئر فوجی افسران بھی تھے۔