سرینگر//(ویب ڈیسک)
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہو رہے ہیں لیکن اس میں خلل ڈالنے کی کوشش کی جائے گی کیونکہ’ ’وہاں دلچسپی رکھنے والی جماعتیں ہیں‘جواُس پار رہتی ہیں’’۔
مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر ایک انٹرایکٹو سیشن میں بات کرتے ہوئے، جے شنکر نے نوٹ کیا کہ جب جموں و کشمیر کی بات آتی ہے تو چیلنجز ہوں گے۔ تاہم، اْنہوں نے کہا کہ اْن کی کوشش’استقامت، اعتماد کے اِس احساس کو ابھارنے، اْمید کا احساس دلانے، اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے‘‘ہونی چاہیے۔
جب ان سے کشمیر میں مشرق وسطیٰ سے آنے والی سرمایہ کاری اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے بارے میں پوچھا گیا تو، جے شنکر نے کہا’’واضح طور پر، جب جموں اور کشمیر کی بات آتی ہے تو حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ لیکن، جس چیز کی ترقی کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے اس کا ایک حصہ درحقیقت معیشت، روزگار کے مواقع ہیں۔ اس میں خلل ڈالنے کی کوشش کی جائے گی کیونکہ دلچسپی رکھنے والی جماعتیں ہیں‘جو بالکل اس پار رہتی ہیں، اس لیے ہم جانتے ہیں، ہمیں یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ چیلنجز نہیں ہوں گے۔ وہاں ہوں گے اور ضروری نہیں کہ یہ صرف مغربی پڑوسیوں تک ہی محدود ہو، دوسرے بھی ہوں گے‘‘۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حکومت لوگوں میں اعتماد کا احساس پیدا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے اور چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے کہا’’لہذا، چیلنجز ہوں گے لیکن ہماری کوشش ثابت قدم رہنے، اس اعتماد کے احساس کو پیدا کرنے، اس احساس کو دلانے کے لیے ہونی چاہیے۔ امید کی بات ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وہاں سیکورٹی موجود ہے اور حکومت واقعی یہی کر رہی ہے۔ میرا مطلب ہے کہ ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ اس ملک کے مرد اور عورتیں‘ وہ فوج میں ہوسکتے ہیں، وہ سکیورٹی میں ہوسکتے ہیں، وہ وہاں کی گورننس میں ہوسکتے ہیں، وہ اس سب کے لیے قربانیاں دیتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ وہ چیز ہے جو ہم کریں گے، ہم کرتے رہیں گے‘‘۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا، ’’ہم جانتے ہیں کہ رکاوٹیں ہوں گی لیکن ہم بہت پرعزم ہیں کہ ہم ان پر قابو پالیں گے۔‘‘
میسور میں مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر ایک انٹرایکٹو سیشن کے دوران، جے شنکر نے عالمی جغرافیائی سیاست پر ہندوستان کے ردعمل پر روشنی ڈالی۔ ان کاکہنا تھا’’مجھے لگتا ہے کہ ایسے لمحات ہوتے ہیں جب میں نے کہا، اچھے لوگوں کے ساتھ، آپ اچھے ہوتے ہیں۔ مشکل لوگوں کے ساتھ، بعض اوقات پیچھے ہٹنا ضروری ہوتا ہے۔ لیکن میں یہ کہوں گا کیونکہ یہ میرا گزشتہ سال کا تجربہ رہا ہے۔‘‘
جے شنکر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کی خارجہ پالیسی پر کہا کہ ایسے وقت آتے ہیں جب لوگوں کو حکومت پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے کہ وہ بیرون ملک اپنے شہریوں کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت پر بھروسہ کرنے کے لیے، یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ ایک ایسی حکومت ہے جس کے پاس نظام موجود ہے، جس کا بیرون ملک شہریوں سے وابستگی ہے۔‘‘