جموں//
وزیر دفاع‘راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں امن و سکون کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کو جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں تعینات فوجیوں کے ساتھ بات چیت کی اور یہ واضح پیغام دیا کہ فوجیوں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو ختم کیا جائے گا۔
راج ناتھ‘ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور آرمی چیف منوج پانڈے کے ساتھ راجوری میں فوج کے ڈویڑن ہیڈکوارٹر پہنچے۔
جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف (جی او سی ان سی) شمالی کمان، لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی اور فیلڈ کمانڈروں نے وزیر دفاع کو کنڈی کے جنگلات اور راجوری اور پونچھ اضلاع کے دیگر علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے بارے میں بریفنگ دی۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع نے اپنے دورے کے دوران ایک واضح پیغام دیا کہ فوجیوں کو ہلاک کرنے والے دہشت گردوں کو کسی بھی قیمت پر ختم کیا جائے۔
سنگھ نے اپنے دورے کے دوران بتایا’’جموں و کشمیر میں امن و سکون کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے کو بخشا نہیں جائے گا‘‘۔
راجوری سے جموں واپسی کے بعد وزیر دفاع دوپہر کو نئی دہلی کیلئے روانہ ہوئے۔
جمعہ کو کنڈی کے جنگلاتی علاقے میں دہشت گردوں نے ایلیٹ پیرا کمانڈوز سمیت پانچ فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں فوج نے گزشتہ روز ایک دہشت گرد کو مار گرایا جبکہ دوسرے کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
دریں اثنا اس بات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ راجوری میں فوجی کارروائی میں اُن جنگجوؤں میں سے ایک ہلاک ہوا ہو گا جو اس سال کے اوائل میں راجوری کے ڈھانگری میں ۷ شہریوں کی ہلاکت میں ملوث تھے ۔
جموں میں مقیم آرمی کے پی آر او لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند نے کہا’’جھڑپ میں ایک دہشت گرد کوختم کر دیا گیا ہے اور ایک دہشت گرد کے زخمی ہونے کا امکان ہے‘‘۔
حکام نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کو قریبی علاقوں تک بڑھا دیا گیا ہے اور فوج اور پولیس کی تازہ کمک فرار ہونے کے راستوں کو روکنے کیلئے آگے بڑھ رہی ہے۔ تاہم فرار ہونے والے دہشت گرد سے کوئی تازہ رابطہ نہیں ہوا۔
حکام نے بتایا کہ خراب موسم کے باوجود آپریشن جاری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مقتول دہشت گرد کی لاش کو جائے وقوعہ سے ہٹا دیا گیا اور اس کا پوسٹ مارٹم بھی کرایا گیا۔
حکام نے بتایا کہ بٹونی گاؤں کے کچھ لوگوں ‘ جنہیں مقتول دہشت گرد کی شناخت کے لیے بلایا گیا تھا‘نے کہا کہ وہ اس گروپ کا حصہ تھا جو علاقے میں سرگرم تھا اور اسے یکم جنوری کو ڈھانگری حملے کے پیچھے مانا جاتا تھا، جس میں سات شہری مارے گئے تھے اور کئی دیگر زخمی۔
گزشتہ ۱۸مہینوں کے دوران راجوری اور پونچھ کے جڑواں سرحدی اضلاع میں دہشت گردوں نے آٹھ حملوں میں۲۶فوجیوں سمیت۳۵؍ افراد کو ہلاک کیا ہے۔
جموں کے راجوری اور پونچھ، جنہیں ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل دہشت گردی سے پاک قرار دیا گیا تھا، اکتوبر ۲۰۲۱ سے ہلاکت خیز حملوں کے ایک سلسلے سے لرز اٹھا ہے۔
کنڈی کے جنگل میں فوجی جوانوں کی ہلاکت اس سال کا تیسرا بڑا واقعہ ہے۔ یہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب بھاٹا دھوریاں (پونچھ) میں فوج کے ایک ٹرک پر گھات لگا کر کیے گئے حملے کے بعد فورسز گزشتہ ۱۵ دنوں سے بڑے پیمانے پر کومبنگ آپریشن میں مصروف ہیں۔