سرینگر//
جموں کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سرینگر میں ایک چونکا دینے والا واقعہ اْس وقت پیش آیا جب شہر سرینگر کے دریش کدل علاقے میں ایک خاتون نے مبینہ طور اپنے منگیتر پر چاقو سے حملہ کرکے اسے شدید زخمی کر دیا۔
یہ واقعہ ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے نزدیک منگل کی دوپہر پیش آیا‘جس کے بعد ملزمہ کو گرفتار کیا گیا ۔
پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا ’’بمنہ علاقے کے رہنے والے عادل احمد کو اس کی منگیتر نے آج دوپہر پیٹ میں چھرا گھونپا اور شدید زخمی کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گئی۔ زخمی شخص کو ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں وہ اس وقت زیر علاج ہے۔‘‘
پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ ’’ابھی پوری طرح سے وجوہات کا پتہ نہیں چلا ہے تاہم ابتدائی معلومات دونوں کے درمیان بحث و تکرار کی جانب اشارہ کر رہی ہے۔ اس ضمن میں معاملہ درج کیا گیا ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔‘‘
اس دوران پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ ملزمہ‘آصفہ بشیرساکن پارمپورہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔
دریں اثنا، ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے چیف میڈیکل آفیسر، ڈاکٹر آصف، نے زخمی شخص کی حالت کے بارے میں اپ ڈیٹ شیئر کرتے ہوئے کہا ’’ان کے پیٹ میں چوٹ آئی ہے، تاہم ان کی حالت مستحکم ہے‘‘۔
دریں اثنا پولیس نے گاندربل میں ساتھی طلباء پر چاقو سے حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق کل تقریباً تین بجے ڈریم لینڈ اسکول بیہامہ، گاندربل کے دو گروپوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس میں ایک طالب علم زاہد شبیر ولد شبیر احمد ساکنہ بانڈی باغ، گاندربل نے دو ساتھی طالب علموں پر تیز دھار چیز / چاقو سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ دونوں زخمی ہوگئے۔
ترجمان کے مطابق دونوں زخمی طالب علم جن کی شناخت ہدایت احمد اور ابراہیم احمد کے نام سے ہوئی ہے، دونوں بیہامہ، گاندربل کے رہنے والے ہیں، کو فوری طور پر علاج کیلئے صورہ میڈیکل انسٹچوٹ منتقل کیا گیا۔حملہ آور ‘ زاہد موقع سے فرار ہوگیا۔
قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر۱۱۶/۲۰۲۳تھانہ گاندربل میں درج کی گئی اور تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق تفتیش کے دوران ڈی ایس پی ‘پولیس تھانہ گاندربل کی نگرانی میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی اور اسے ملزمین کی گرفتاری کے لیے تعینات کیا گیا ۔
پولیس ٹیم نے بھرپور کوششوں کے بعد ملزم کو بروسا کے قریب سے پکڑ لیا۔ مزید تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ واقعہ معمولی باتوں پر پیش آیا اور کچھ اور طالب علم ہاتھا پائی میں ملوث تھے۔ زاہد جو ڈریم لینڈ سکول کی ۱۲ویں جماعت کا طالب علم ہے شروع سے ہی جارحانہ رویہ رکھتا ہے اور سکول پرنسپل کے مطابق وہ ماضی میں بھی دیگر طلباء کے ساتھ متعدد لڑائیوں میں ملوث رہا ہے۔
تمام قانونی طریقہ کار اور رسمی کارروائیوں کے ساتھ، ملزم کو جووینائل بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا اور جھگڑے میں ملوث دیگر طلباء کو بھی بورڈ کے سامنے لا کر پیش کیا جائے گا۔
واضح طرح سنہ ۲۰۲۱ کے جنوری میں سرینگر کے خانیار علاقے میں آثار شریف درگاہ حضرت دستگیر صاحب کے قریب ہاتھا پائی میں ایک شخص ہلاک جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ہاتھا پائی کے دوران سرینگر کے علاقہ رعناواری کے رہائشی زیاان چشتی ولد محمد اشرف چشتی پر چاقو سے حملہ کرکے قتل کر دیا گیا جبکہ اس کے ساتھ موجود ایک اور شخص فیضان فدا بٹ ولد فدا احمد بٹ ساکنہ الٰہی باغ سرینگر کو شدید زخمی کر دیا گیا۔ بعد ازاں حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور اس معاملے کی قانونی کارروائی جاری ہے۔