گونڈا// ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے پیر کو کہا کہ ملک میں چوٹی کے پہلوانوں کی احتجاج کی وجہ سے کشتی نہیں رکنی چاہیے، چاہے انہیں پھانسی کیوں نہ دے دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ سے ملک بھر میں ریسلنگ کے تمام مقابلے ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے نوجوان پہلوان کا نقصان ہورہا ہے۔
برج بھوشن نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا ’’گزشتہ چار مہینوں میں ملک میں کشتی کی سرگرمیاں مکمل طور پر ٹھپ ہوگئی ہیں۔ میں کہتا ہوں مجھے پھانسی دو، لیکن کشتی مت روکو، بچوں کے مستقبل سے مت کھیلو۔ کیڈٹ کا قومی مقابلہ ہونے دو چاہے اسے جو بھی منعقد کرے… چاہے وہ مہاراشٹر میں ہوں، تمل ناڈو یا تریپورہ میں ہوں، لیکن سرگرمیاں بند مت کرو۔‘‘
واضح رہے کہ بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ سمیت ملک کے کئی مشہور ریسلرز نے برج بھوشن پر خواتین ریسلرز کے جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ یہ پہلوان برج بھوشن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر رہے ہیں۔
گونڈا سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم پی برج بھوشن کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں سے ایک پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنس ایکٹ (پاکسو) سے متعلق ہے۔
برج بھوشن نے کہا کہ جو بھی کیڈٹ مقابلے کا انعقاد کرتا ہے، ڈبلیو ایف آئی کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’میں ان (پہلوانوں) سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کیڈٹ نیشنلز، جونیئر نیشنلز اور دیگر ٹورنامنٹس کا اہتمام کریں۔ اگر نہیں، تو ڈبلیو ایف آئی کو کرنے دیں۔‘‘