جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

شنگھائی کانفرنس، بلاول بھٹو کی شرکت

عمران اینڈ کمپنی اپنی سیاسی غلاظت سے باہر آجائے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-05-02
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

ملک کے ساحلی شہر گوا میں۴؍مئی شنگھائی تعاون تنظیم کا دوروزہ اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ پاکستان بھی اس کا ایک رکن ہے چنانچہ اُس ملک کے وزیرخارجہ بلال بھٹوزرداری بھی کانفرنس میں شرکت کیلئے آرہے ہیں۔
کانفرنس میں بلاول بھٹو کی شرکت پر آمادگی کا عمران خان کی تحریک انصاف نامی پارٹی نے شدید برہمی اور منفی ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ’’بھٹو کا بھارت کے دورے پر جانے کا فیصلہ کشمیریوں کی جدوجہد کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے متراف ہے‘‘۔تحریک انصاف کے لیڈر اور سابق وزیر فواد چودھری نے اپنے اس بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’کشمیر کے معاملے کو دفن کرکے ہندوستان سے تعلقات بنائے جارہے ہیں جو اُسی انٹرنیشنل ایجنڈا کاحصہ ہیں جس کے تحت اس حکومت( موجودہ) کو پاکستان پر مسلط کیاگیا تھا‘‘۔
حکومت پاکستان کاکہنا ہے کہ بلاول بھٹو کا کانفرنس میںشرکت کا فیصلہ بھارت کے ساتھ تعلقات یا مذاکرات کی بحالی نہیں بلکہ بحیثیت تنظیمی رکن کے شرکت سے ہے۔ خود بلال بھٹو کاکہنا یہ ہے کہ انہوںنے بھارتی وزیراعظم یا اپنے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ ملاقات کی کوئی استدعا نہیں کی ہے۔ ادھر سابق وزیراعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کے ایک قریبی ساتھی ایس کلکرنی نے کانفرنس اور اس میں پاکستانی وزیرخارجہ کی شرکت کے تناظرمیں اپنی آراء کو زبان دیتے ہوئے کہاہے کہ ’ہندوستان بلاول بھٹو کی ملک میں موجودگی کے موقع کو نہ گنوادیں اور پیش قدمی بلکہ پہل کرکے بات کریں۔ کلکرنی نے اس تعلق سے کئی سوال بھی کئے ہیں جن میں سے اہم یہ ہے کہ اگر بھارت چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ اور بھارتی سرزمین پر ناجائز قبضہ کے باوجود چین کے ساتھ بات اور تجارت کررہاہے تو پاکستان کے ساتھ محض اس آڑ میں کہ سرحدپار دراندازی اور دہشت گردی بند کردے تو بات ہو سکتی ہے میں کوئی وزن اور منطق نہیں بلکہ یہ دوہرا پیمانہ ہے۔ جبکہ کلکرنی نے کشمیر پر پاکستان کے موقفوں کو بھی یہ کہکر نشانہ بنایا ہے کہ وہ بدلتے رہے ہیں۔ پہلے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل آوری، جو ممکن نہیں کا احساس ہوتے اب ۵؍اگست کی پوزیشن کی بحالی کا نیا نریٹو پاکستان پر کشمیر کے موقفوں کی تسلسل میں تحلیل کا واضح ثبوت ہے۔
یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ پاکستان کے اندر سیاسی، نیم سیاسی مذہبی اور متفرقہ جماعتوں کے اندر ایسے عنصر اور سوچ کی حامل قوتوں کی کوئی کمی نہیں جو بھارت کے تئیں منفی سوچ اور معاندانہ رویہ کے ساتھ ساتھ متعصبانہ اپروچ رکھتے ہیں۔ بہرحال آج عمران خان کی قیادت والی پارٹی بلاول کے دورہ بھارت کو کشمیر یوں کی جدوجہد کی پیٹھ میںخنجر گھونپنے کا مترادف تو قرار دے رہی ہے لیکن جب عمران خان اقتدار کے حوالہ سے سیاہ وسفید کے بادشاہ تھے تو بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالہ سے ان کا اپروچ کیا تھا۔ کیا عمران نے اپنے آقا سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اینڈ کمپنی کو میدان میں جھونک کر بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور کشمیر کی کنٹرول لائن پر جنگ بندی کا معاہدہ نہیں کرایا؟کیادرپردہ سفارت کاری کا سہارا لے کر جنرل باجووہ کی وساطت سے عمران خان اور اس کی کمپنی باالخصوص اس کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے استفندر ولی پٹوڈی کو بھارت کے سرکردہ اور فیصلہ ساز شخصیات کے ساتھ مذاکرات کیلئے میدان میں نہیں اُتارا اور پھر لندن کے ایک ہوٹل میں کشمیر سمیت کئی ہند پاک معاملات کے حوالہ سے اتفاق پایاگیا۔ کیایہ حقیقت نہیںکہ ۵؍اگست کے تعلق سے کیا اعلانات اور اقدامات پائپ لائن میںہیں کے تعلق سے پاکستان کی وزارت خارجہ میں پیشگی علمیت نہیں تھی اور پھر جب اسی کے تناظرمیں عمران سے کسی نے سوال کیا کہ آپ اور آپ کی حکومت نے کوئی پیشگی بندش کیو ں نہ کی تو عمران خان نے یہ جواب دیاکہ کیا ہندوستان پر حملہ کردوں؟ خود عمران کے دور کے وزیر تجارت نے بھارت سے کپاس اور کچھ د یگر مصنوعات امپورٹ کرنے کی تجویز پیش کی اور اس کا ڈھنڈورابھی پٹوایا گیا لیکن بعد میں کسی دبائو میں آکر یہ تجویزسردخانے کی نذرکردی گئی۔
اس ساری تمہید کامقصد صرف یہ ہے کہ اقتدار کے ہوتے ایک اپروچ اور اقتدار سے باہر دوسرا کوئی اور اپروچ بدترین دوہرے معیارات میںشمار کیاجاتا ہے۔ بلاول بھٹو اگر بھارت کے دورے پر آرہے ہیں تو بھلے ہی دونوں ملکوں کے درمیان آپسی تعلقات میںبہتری یاکسی بحالی کی سمت میں کوئی پیش رفت نہ ہو لیکن دورہ ازخود بہت بڑی اہمیت کا حامل ہے اور اس کے دور رس نتائج بھی برآمد ہو سکتے ہیں۔ معاندانہ اور منفی اپروچ غلاظت پر مبنی سیاسی سوچ ہی قرار دی جاسکتی ہے اور عمران خان اینڈ کمپنی فی الوقت باالخصوص اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے اسی سیاسی غلاظت اور فسطائی سوچ اور اپروچ کے راستے پر گامزن ہے۔
عمران کے گوبلز کا یہ دعویٰ کہ بلاول بھٹو کا دورہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کی پیٹھ میںخنجر گھونپنے کے مترادف ہے اس حوالہ سے سچ بلکہ تاریخی حقیقت پر مبنی یہ ہے کہ پاکستان، اس کی سیاسی اور عسکری قیادت اور مذہبی جنون پر ستوں نے کشمیریوں کی پیٹھ میں جو خنجر گھونپ رکھے ہیں ان سے لگے زخموں سے سالہاسال گذرنے کے باوجود لہو رسنے کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ خنجردور ایوب سے بھی وابستہ ہیں، دور ضیاء سے بھی ان کا تعلق ہے اور دور مشرف سے بھی، جبکہ کئی ایک جنرل اپنے اپنے دور میں ان خنجروں کو کشمیریوں کی پیٹ میں گھونپتے رہے ہیں۔
بحیثیت مخلص ہمارا پاکستان کی سیاسی مذہبی، حکومتی اور جرنیلوںکی قیادتوں کو یہی مشورہ دیاجاسکتا ہے کہ وہ اپنے معاشی، معاشرتی،سیاسی اور دوسرے بحرانوں پر قابوپانے کیلئے ہندوستان، جو اس کاقریب ترین ہمسایہ ہے کے ساتھ تعلقات بہتراور آپسی تعاون واشتراک عمل پر مبنی بنائیںاور کنٹرول لائن کے اِس پار کشمیر کی راگنی کو ایک طرف حاشیہ پر رکھ کر اپنے زیر کنٹرول کشمیراور گلگت بلتستان کے عوام کی ترقی، خوشحالی اور سیاسی حقوق کی بہتری کی طرف توجہ مبذول کرے ۔ ساتھ ہی ان لاکھوں کشمیریوںکو ’مہاجرت‘ کی لیبل سے آزاد کرے جو تقسیم کے بعد ہجرت کرکے اُس ملک میںآباد ہوئے اور اُسی ملک کو اپنا وطن بھی قراردیا۔

 

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

اور ستیہ پال ملک ہٹ ہوگئے

Next Post

مجھے پھانسی دو، لیکن کشتی مت روکو: برج بھوشن

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
الزامات سے صاف ہوکر نکلوں گا: برج بھوشن

مجھے پھانسی دو، لیکن کشتی مت روکو: برج بھوشن

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.