اپنے ستیہ پال ملک صاحب کو وزیراعظم مودی جی کا غصہ ہے… وہ ان سے ناراض ہیں… کیوں ناراض ہیں‘ ہم نہیں جانتے ہیں … حالانکہ کہنے والوں کاکہنا ہے کہ … کہ ملک صاحب مودی جی سے اس لئے ناراض ہیںکیوں کہ انہیں اب مزیدکسی ریاست کا گورنر نہیں بنایا گیا… اگر بنایا جاتا تو… تو ملک صاحب ‘مودی جی کی مخالفت نہیں کرتے … ان پر الزامات کی بارش نہیںکرتے… بلکہ انہی کے گن گاتے… ایسا کہنے والے کہتے ہیں… ہم نہیں کہ… کہ ہمارا جاننا اور ماننا ہے کہ … کہ ملک صاحب کو مودی جی سے ناراض نہیں ہو نا چاہئے… انہیں ان کا غصہ بھی نہیں ہو ناچاہئے کہ … کہ مودی جی نے ملک صاحب کیلئے جو کیا … وہ کسی اور سیاستدان‘ کسی اور وزیراعظم نے نہیں کیا… بالکل بھی نہیں کیا ۔ملک صاحب کو کل تک کوئی نہیں جانتا تھا… گورنر ہو نے کے باجود کسی کو نہیں معلوم تھا… کسی کو خبر نہیں تھی کہ … کہ ستیہ پال ملک نام کا کوئی انسان بھی ہے… لیکن… لیکن جب سے انہوں نے مودی جی کی مخالفت کرنا شروع کر دی … گورنر کے عہدے کی معیاد مکمل ہونے کے بعد زیادہ شروع کر دی … تب سے یہ جناب مشہور ہو گئے ہیں… ہٹ ہو گئے ہیں‘ معروف و مقبول ہو گئے ہیں… اور اس میں ان کااپنا کوئی کمال نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے … کمال اگر کسی کا ہے تو… تو مودی جی کاہے‘ جن کے خلاف ملک صاحب بول رہے ہیں… کیا بول رہے ہیں‘ یہ اہم نہیں ہے… یہ کوئی معنی نہیں رکھتا ہے‘ کسی کو اس میں دلچسپی بھی نہیں ہے اور اس لئے نہیں ہے کیونکہ اہم یہ ہے کہ کوئی شخص… ایک سو پینتیس کروڑ لوگوں میں کوئی ایک شخص … جگر والا نکلا ‘ گردے والا ہے اور… اور اُس شخص کیخلاف بو ل رہا ہے جس کا ذکر سے ہی در و دیوار ہل جاتے ہیں… کہ… کہ مودی جی کیخلاف بات کرنا آسان نہیں ہے‘ ان کیخلاف منہ کھولنا دل گردے کا کام ہے… اور ملک صاحب نے ثابت کردیا کہ ان میں دل ہے‘ جگر ہے اور گردے بھی … نہیں ہو تے تو وہ ایک ایسے شخص ‘ ایسے وزیر اعظم پر ’سہولت کی سیاست‘ کرنے کاالزام نہیں لگاتے جنہوں نے ملک میں سیاست ہی بدل ڈالی … سیاست کا رخ ہی بدل ڈالا‘انداز بھی … اور ظاہر ہے کہ جب کوئی ان کیخلاف منہ کھولنے اور کچھ بولنے کی جرأت کرے گا تو… تو اسے تو ہٹ ہونا ہی ہے … اور ہمارے ملک صاحب ہٹ ہو گئے ۔ ہے نا؟