تل ابیب//
قابض اسرائیلی فوج نے آج جمعے کو علی الصباح مسجد اقصی پر دھاوا بول کر وہاں نمازیوں پر آنسو گیس کے شیلوں کا استعمال کیا اور ساؤنڈ بموں کو چلایا۔ فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی "وفا” کے مطابق اس کے نتیجے میں متعدد نمازی متاثر ہوئے۔
مزید یہ کہ متعدد اسرائیلی فوجی مسجد اقصی کے اطراف عمارتوں کی چھتوں پر چڑھ گئے۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ کے صحن کو خالی کرا لیا اور وہاں جانے والے زیادہ تر دروازوں کو بند کر دیا۔
بیت المقدس میں ذرائع کے مطابق مسجد اقصیٰ کے صحن پر اسرائیلی فوج کے دھاوے میں 59 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
حالیہ دنوں میں بیت المقدس میں کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ اضافہ متعدد یہودی مذہبی تنظیموں کی جانب سے اس اعلان کے بعد ہوا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ الفصح کے تہوار پر مسجد اقصی کے صحن میں مذہبی رسومات ادا کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ اس تہوار کا آغاز جمعہ پندرہ اپریل سے ہو گا اور اختتام بائیس اپریل کو ہو گا۔
جمعرات کے روز بیت المقدس میں محکمہ اسلامی اوقاف نے بتایا تھا کہ باب المغاربہ کی سمت سے 85 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا تھا۔
ایک شدت پسند یہودی تنظیم نے جمعے کے روز مسجد اقصی پہنچنے میں کامیاب ہونے والے ہر یہودی کے لیے مالی انعامات کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب مغربی کنارے میں رواں ماہ کے آغاز سے فلسطینی شہریوں اور قابض اسرائیلی فوج کے درمیان وسیع پیمانے پر جھڑپیں دیکھی جا رہی ہیں۔
ان میں 23 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جن میں 6 فلسطینی گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جاں بحق ہوئے۔
ادھر اسرائیلی علاقوں میں فلسطینیوں کی جانب سے سلسلہ وار حملوں میں مجموعی طور پر 14 یہودی مارے جا چکے ہیں۔