نئی دہلی//
وزیر اعظم ‘نریندر مودی نے جمعہ کو ملک کی آزادی کے امرت کال میں نوجوان نوکرشاہوں کے کردار کو سب سے بڑا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے چھوٹے اور بڑے فیصلوں کی بنیاد صرف اور صرف قومی مفاد ہونا چاہیے ۔ انہیں یہ بھی ذہن میں رکھنا ہوگا کہ ٹیکس دینے والوں کا پیسہ صرف ملکی ترقی کے لیے استعمال ہو۔
آج یہاں۱۶ویں پبلک سروس ڈے پر سب کو مبارکباد دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ پوری دنیا میں ہندوستان کا چرچا ہو رہا ہے اور ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ ہندوستان کا وقت آگیا ہے ۔
مودی نے کہا’’گزشتہ ۹برسوں میں ہندوستان آج جہاں پہنچ گیا ہے ، اس نے ہمارے ملک کو بہت بڑی چھلانگ لگانے کے لیے تیار کیا ہے ۔ میں اکثر کہتا ہوں کہ ملک میں بیوروکریسی وہی ہے ، افسران اور ملازمین وہی ہیں، لیکن نتائج بدل گئے ہیں۔ پچھلے۹سوں میں اگر ہندوستان عالمی سطح پر کسی خاص کردار میں آیا ہے تو اس میں آپ سب کا تعاون بہت اہم رہا ہے ۔ پچھلے۹برسوں میں اگر ملک کے غریب سے غریب کو بھی گڈ گورننس کا اعتماد ملا ہے تو اس میں بھی آپ کی محنت رنگ لائی ہے ۔ اگر ہندوستان کی ترقی نے پچھلے۹برسوں میں نئی رفتار حاصل کی ہے تو یہ بھی آپ کی شراکت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ کورونا کی تباہی کے باوجود آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے افسران سے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہندوستان کی بیوروکریسی کو ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرنا چاہیے اور آپ کے ہر فیصلے کی بنیاد صرف قومی مفاد ہونا چاہیے ۔ فیصلہ چھوٹا ہو یا بڑا، آپ کیلئے کسوٹی ملکی مفاد ہی ہے ۔
مودی نے کہا’’آج میں ہندوستان کی بیوروکریسی سے ، ہندوستان کے ہر سرکاری ملازم سے ، خواہ وہ ریاستی حکومت میں ہو یا مرکزی حکومت سے ایک درخواست کرنا چاہتا ہوں۔ ملک نے آپ پر بہت اعتماد کیا ہے ، آپ کو ایک موقع دیا ہے ، اس اعتماد کو قائم رکھیں اور کام کریں۔ میں اکثر کہتا ہوں کہ میں آپ کی خدمت میں ہوں آپ کے فیصلوں کی بنیاد صرف اور صرف ملک کا مفاد ہونا چاہیے ۔‘‘
ترقی یافتہ ہندوستان کیلئے پنچ پرن کی اپنی اپیل کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی ترغیب سے پیدا ہونے والی توانائی ملک کو وہ بلندی دے گی جس کا وہ ہمیشہ حقدار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا دہائیوں کا تجربہ ہے کہ منصوبے کتنے ہی اچھے کیوں نہ ہوں، روڈ میپ کاغذ پر کتنا ہی شاندار کیوں نہ ہو، لیکن اگر’لاسٹ مائل ڈیلیوری‘درست نہ ہو تو متوقع نتائج حاصل نہیں ہوں گے ۔
پہلے کے نظام کی خامیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت جعلسازی کی آڑ میں ایک بہت بڑا ’ایکو سسٹم‘کرپشن میں ملوث تھا۔ آج ملک کی کوششوں سے ، آپ سب کی کوششوں سے یہ نظام بدلا ہے ، ملک کے تقریباً تین لاکھ کروڑ روپے غلط ہاتھوں میں جانے سے بچ گئے ہیں۔ اس کے لیے آپ سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ آج اس رقم کو غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے ، جس سے ان کی زندگی آسان بنا رہے ہیں۔
مودی نے کہا کہ ان کی حکومت’سب کیلئے‘کام کرنے کے جذبے کے ساتھ وقت اور وسائل کا موثر استعمال کر رہی ہے ۔ آج کی حکومت کا نصب العین’قوم پہلے اور شہری پہلے‘ہے ۔ آج کی حکومت کی ترجیح پسماندہ افراد کی ترجیح ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کا یہ امرت کال تمام سرکاری ملازمین کیلئے بہت بڑے مواقع لے کر آیا ہے لیکن یہ اتنا ہی چیلنج بھی ہے کیونکہ لوگوں کی امنگیں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔’’ ملک کے عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے سب کو اپنی پوری قوت کے ساتھ متحرک ہونا ہو گا، فیصلے تیزی سے کرنے ہوں گے ، ان فیصلوں پر جلد از جلد عملدرآمد کرنا ہو گا‘‘۔
مودی نے کہا’’ملک نے۲۵سال کی امرت یاترا کو ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے فرض کی مدت کے طور پر سمجھا ہے ۔ آزادی کی صدی ملک کی سنہری صدی ہوگی جب ہم اپنے فرائض کو اولین ترجیح دیں گے ۔ ڈیوٹی ہمارے لیے آپشن نہیں بلکہ ایک عزم ہے ۔ یہ تیز رفتار تبدیلی کا وقت ہے ۔ آپ کے کردار کا تعین آپ کے حقوق سے نہیں بلکہ آپ کے فرائض اور ان کی کارکردگی سے ہوگا۔ نئے ہندوستان میں ملک کے شہریوں کی طاقت بڑھی ہے ، ہندوستان کی طاقت بھی بڑھی ہے ۔ آپ کو اس نئے ابھرتے ہوئے ہندوستان میں اہم کردار ادا کرنے کا موقع ملا ہے ۔‘‘