سرینگر// (ویب ڈیسک)
جموں و کشمیر کے پونچھ میں دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے پانچ فوجیوں میں شامل پنجاب کے چار فوجیوں کے گائوں میں غم اور غصے کی بازگشت سنائی دی، ان کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ فوج ’بزدلانہ کارروائی‘کا مناسب جواب دے۔
فوجیوں کے اہل خانہ گریہ زاری کررہے تھے کیونکہ وہ آخری بار ان کے گھر آنے کا انتظار کر رہے تھے۔
حوالدار مندیپ سنگھ، لانس نائک کلونت سنگھ، سپاہی ہرکرشن سنگھ اور سپاہی سیوک سنگھ، سبھی پنجاب سے تھے، اس وقت مارے گئے جب ان کی گاڑی نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ کی زد میں آگئی اور ممکنہ طور پر گرینیڈ کے استعمال کی وجہ سے آگ لگ گئی۔
حملے میں ہلاک ہونے والے پانچویں فوجی کا تعلق اوڈیشہ سے تھا۔
موگا ضلع کے چارک گاؤں میں، کلونت کے بھائی نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت اور فوج کو اس حملے کا مناسب جواب دینا چاہیے۔کلونت کے چار ماہ کے بیٹے کو اپنی بانہوں میں پکڑ کر، اس نے کہا کہ اس کا بھائی اپنے خاندان سے پیار کرتا ہے اور اس نے اس سے کہا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی بروقت ویکسینیشن کو یقینی بنائے۔
کلونت، جو حال ہی میں اپنے خاندان سے ملنے گیا تھا، اپنے پیچھے ڈیڑھ سالہ بیٹی اور بیوی چھوڑ گیا ہے۔گاؤں والوں نے بتایا کہ کلونت کے والد بھی مسلح افواج میں تھے اور کرگل جنگ میں مارے گئے تھے جب وہ تقریباً دو سال کے تھے۔
ایک دیہاتی نے کہا’’ان کے والد کرگل جنگ میں شہید ہوئے تھے۔ پورا گاؤں صدمے کی حالت میں ہے‘‘۔
چارک کے گاؤں کے ایک سابق سربراہ بخشیش سنگھ نے کہا کہ پورا گاؤں اپنے بہادر بیٹے کے کھونے سے غمزدہ ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ ملک کیلئے اس نے جو عظیم قربانی دی ہے اس پر فخر ہے۔
بھٹنڈہ کے باگھہ گاؤں میں سپاہی سیوک سنگھ کی بڑی بہن کے آنسو نہیں رک رہے ہیں۔ایک دیہاتی نے، جو سوگواروں میں شامل تھا، مطالبہ کیا کہ فوج دہشت گردوں کی ’بزدلانہ کارروائی‘ کا منہ توڑ جواب دے۔بٹالہ کے تلونڈی بارتھ گاؤں میں سپاہی ہرکرشن سنگھ کے گھر پر، گاؤں والوں نے مادر وطن کے لیے ان کی عظیم قربانی کو سراہا۔
ہرکرشن حال ہی میں اپنے خاندان سے ملنے گئے تھے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ اس کے قتل سے چند گھنٹے قبل، اس نے اپنی بیوی اور دو سالہ بیٹی سے ویڈیو کال پر بات کی۔
حوالدار مندیپ سنگھ کا تعلق لدھیانہ ضلع سے تھا۔فوجیوں کے اہل خانہ کے مطابق، حکام کی طرف سے ضروری رسمی کارروائیاں مکمل ہونے کے بعد ان کی لاشوں کی آمد متوقع ہے۔
موگا ضلع میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے‘ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے چاروں فوجیوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا’’ہمیں واقعے (دہشت گردی کے حملے) میں پانچ فوجیوں کے شہید ہونے کی انتہائی افسوسناک خبر ملی، جن میں سے چار کا تعلق پنجاب سے تھا‘‘۔انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کی جدوجہد کے دوران پنجابیوں نے۹۰فیصد حصہ دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس آزادی کو برقرار رکھنے کیلئے ہمارے بہادر جوان سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔