سرینگر//
وادی میں تمام مسجدوں‘خانقاہوں اور زیارت گاہوں میں شب قدر کی مناسبت سے روح پرور مجالس کا اہتمام کیا گیا جن میں رات بھر لوگ درود و اذکار اور مناجات و استغفار میں مصروف رہے ۔
اس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب در گاہ حضرت بل اور تاریخی جامع مسجد سرینگر میں منعقد ہوئی۔
بتادیں کہ تاریخی جامع مسجد میں زائد از تین سال کے بعد شب قدر کی تقریب منعقد ہوئی جس میں دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے شرکت کی۔
جمعتہ الوداع کے موقع پر انتظامیہ نے تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جس کے خلاف سیاسی ، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے ساتھ ساتھ عوامی حلقوں نے حکومتی فیصلے کی سخت نکتہ چینی کی تھی ۔
سرینگر پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر تاریخی جامع مسجد میں نماز تراویح کا ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کیا ۔اطلاعات کے مطابق دنیا کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی شب قدر کی مقدس تقریبات عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئیں اور اس موقع پر تاریخی جامع مسجد ، درگاہ حضرت بل او روادی کی دیگر تمام مساجد و خانقاہوں میں روح پرور اجتماعات کا انعقاد ہوا جن میں لاکھوں فرزندان توحید بشمول خواتین کی ایک بڑی تعداد نے خشوع و خضوع کے ساتھ شرکت کی۔
فرزندان توحید رات بھر اللہ کے حضور سربسجود رہے اور رب کائنات سے اپنے گناہوں اور خطاوں کیلئے درگذر طلب کیا۔
اس موقع پر خصوصی دعائین بھی مانگی گئیں جس کے دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے ، عقیدتمندوں کی زبانوں سے جاری اللہ اکبر کے فلک شگاف ورد کی وجہ سے تاریخی جامع مسجد اور درگاہ حضرت بل کا پورا علاقہ رات بھر گونجتا رہا۔
شب قدر کے سلسلے میں سب سے بڑی تقریب تاریخی جامع مسجد سری نگر اور آثار شریف درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوئی جہاں وادی کے اطرا ف و اکناف سے آئے لاکھوں فرزندان توحید نے شب خوانی کی جس کے دوران دور د و زکار، ختمات المعظمات اور توبہ استغفار کی خصوصی محفلیں آراستہ کی گئیں۔
انجمن اوقاف جامع مسجد کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایک طرف طویل عرصے کے بعد نماز عشا اور تراویح کی ادائیگی پر جہاں لوگوں نے خوشی اور مسرت کا اظہار کیا وہاں دوسری طرف میرواعظ کشمیر کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی نظر بندی کو لیکرعوام میں سخت مایوسی اور اضطراب پایا گیا کیونکہ موصوف کی متواتر نظر بندی کے سبب مرکزی جامع مسجد کا صدہاسالہ منبر و محراب قال اللہ وقال الرسولؐ کی دعوت و تبلیغ سے مسلسل خاموش ہے جو اہالیان کشمیر کیلئے حد درجہ تکلیف دہ اور روحانی عذاب کے مترادف ہے ۔
شب قدر کے سلسلے میں تمام مساجدوں، خانقاہوں، اور زیارت گاہوں کو سجایا گیا تھا اور انتظامیہ کی طرف سے زائرین کو ہر ممکن سہولیت فراہم کرنے کیلئے بہتر انتظامات کئے گئے تھے ۔
زیارت حضرت سلطان العارفین مخدوم صاحبؒ جناب صاحب صورہ ، آثار شریف کلاشپورہ، مسجد اقرا سرائے بالا ، دستگیر صاحب خانیار، سرائے بالا ، سید یعقوب صاحب سونہ وار ، خانقاہ معلی سری نگر ، حضرت شیخ العام شیخ نور الدین نورانی ؒچرار شریف، کھرم سرہامہ، اہم شریف بانڈی پورہ ، پکھر پورہ ، بابار یشی، خانقاہ فیض پناہ ترال ، بارہ مولہ ، جامع مسجد سوپور کے علاوہ جموں کے مختلف علاقوں میں بھی خانقاہوں اور مساجد میں شب خونی کی گئی ۔