نئی دہلی//
مرکزی وزیر داخلہ‘ امت شاہ نے منگل کو وزارت داخلہ کے سینئر افسران کی ’چنتن شیویر‘کی صدارت کی اور وزارت کے کام کاج کا جائزہ لیا۔
چنتن شیور کا بنیادی مقصد وزیر اعظم نریندر مودی کے ’وژن۲۰۴۰‘ کو نافذ کرنے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کرنا تھا۔ چنتن شیور میں دو سیشنوں میں بات چیت ہوئی۔
چنتن شیور کا آغاز شاہ نے وزارت کے سینئر افسران کے ساتھ پہلے کی بات چیت کے دوران دی گئی ہدایات کی تعمیل کی حیثیت کا گہرائی سے جائزہ لے کر کیا تھا۔ انہوں نے بجٹ کے مختلف اعلانات اور مختلف محکموں کی طرف سے اہم زیر التوا مسائل، ان کی ترجیحات، کاموں اور آنے والے برسوں میں خود کفیل ہندوستان کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔
وزیر داخلہ نے سائبر کرائم مینجمنٹ، پولیس فورسز کی جدید کاری، فوجداری انصاف کے نظام میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال، سرحدی انتظام اور ساحلی سلامتی کے مسائل کیلئے ایکو سسٹم تیار کرنے پر زور دیا۔
شاہ نے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر زور دیا تاکہ جرائم کے تنقیدی تجزیہ کیلئے ڈیٹا بیس کا وسیع استعمال کیا جاسکے ، اس طرح خواتین، بچوں اور کمزور طبقات کیلئے ایک محفوظ ماحول پیدا کیا جاسکے ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے بھرتی کے عمل کو ہموار کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ آسامی پیدا ہونے سے پہلے ہی بھرتی کا عمل شروع ہو جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو بھی بروقت ترقیاں ملنی چاہئیں۔
شاہ نے مرکزی پولیس اہلکاروں کیلئے مختلف فلاحی اقدامات پر بھی زور دیا جیسے کہ ان کے لیے صحت کی سہولیات کی تخلیق اور رہائش کے اطمینان کے تناسب میں بہتری۔ تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کے تمام محکمے اپنے اہلکاروں کو باقاعدگی سے تربیت دیں۔
وزیر داخلہ نے تجویز دی کہ وزارت داخلہ کے افسران ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے باقاعدہ دورے کریں۔ انہوں نے سرحدی علاقوں میں باڑ لگانے اور سڑکوں کی تعمیر کا کام تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے حساسیت کی اہمیت اور تمام سینئر اہلکاروں کے ذریعہ ’ذاتی رابطے‘کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مستقبل کے لیے وزارت کو قیمتی نکات پیش کیے اور امید ظاہر کی کہ چنتن شیور میں ہونے والی بات چیت سے ان شعبوں میں قومی پالیسی سازی اور بہتر منصوبہ بندی اور تال میل میں مدد ملے گی۔
شاہ نے تمام سینئر افسران سے کہا کہ وہ پوری لگن کے ساتھ مل کر کام کریں۔ انہوں نے وزارت داخلہ کی کوششوں کی تعریف کی اور ایک محفوظ ہندوستان بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے مسلسل کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔