نئی دہلی// لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے جمعرات کو کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران ایوان میں مسلسل خلل ڈالنا اور ایوان میں کسی رکن کا نامناسب رویہ جمہوریت کے اس عظیم ادارے کے مفاد میں نہیں ہے ۔
مسٹر برلا نے کہا کہ ایوان میں اصولوں کے مطابق طرز عمل کی ایک اعلیٰ معیار کی روایت رہی ہے ، لیکن اس بار بجٹ اجلاس کے دوران کچھ ارکان پارلیمنٹ کا طرز عمل اچھا نہیں رہا۔
واضح رہے کہ سترہویں لوک سبھا کا گیارہواں اجلاس 31 جنوری 2023 کو شروع ہوا تھا اور جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ اس بجٹ اجلاس میں وقفے کے بعد زیادہ تر وقت حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان تعطل کا شکار رہا۔ لوک سبھا میں چھٹی کے پہلے حصے میں 83 فیصد کام ہوا، لیکن ہنگامہ کی وجہ سے دوسرے حصے میں صرف پانچ فیصد کام ہو سکا۔
ایوان کے تئیں ارکان کی ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ ایوان بحث کے لیے ہے اور وہ ہر موضوع پر بحث کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کچھ ارکان کا ایوان کے بیچ میں آکر ایوان کے وقار کو مجروح کرنا مناسب نہیں ہے ۔
لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ تمام اراکین کو ایوان میں بولنے کے لیے کافی وقت اور موقع دیا ہے اور کئی بار ایوان دیر رات تک چلا ہے ۔
مسٹر برلا نے کہا کہ نامناسب رویہ ایوان اور ملک کے جمہوری اصولوں کے لیے نامناسب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اعلیٰ اخلاق کا مرکز رہا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ بعض ارکان کسی موضوع پر بحث نہیں کرنا چاہتے اور منظم طریقے سے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالتے ہیں۔
لوک سبھا اسپیکر نے اجلاس میں کئے گئے کام کے بارے میں بتایا کہ سیشن 31 جنوری 2023 کو شروع ہوا، جس میں 25 نشستیں ہوئیں، جو تقریباً 45 گھنٹے 55 منٹ تک جاری رہیں۔
صدر دروپدی مرمو کے 31 جنوری 2023 کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر 13 گھنٹے 44 منٹ تک بحث ہوئی جس میں 143 ارکان نے حصہ لیا