جموں/
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج سول سیکرٹریٹ میں جموںوکشمیرمیں بجلی کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے موسم گرمامیں بجلی کی زیادہ مانگ کو پورا کرنے کیلئے کثیر الجہتی حکمت عملی کی تعریف کی اور پاور سیکٹر کو مضبوط بنانے کیلئے اِصلاحات کو مربوط کرنے کی ہدایت دی۔
سنہا نے بجلی کی چوری‘غلط میٹرنگ‘عوامی شکایات کی انکوائری ‘ لوڈ میں غیر مجاز توسیع اور سر پرائز چیکنگ کا پتہ لگانے کیلئے ایک انفورسمنٹ وِنگ کے ذریعے مؤثر عمل آوری کی ہدایت دی ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے۱۱ کے وِی پر تمام میٹروں کے کام کو یقینی بنانے کیلئے فوری اَقدامات کرنے اور ایک ماہ کے اَندر خراب میٹروں کی مرمت کرنے کی ہدایت دی۔
سنہا نے کہا کہ صارفین کے مفادات اور معیار کے تحفظ کیلئے سمارٹ میٹروں کو فیڈر وائزہونا چاہیے ۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ صارفین کوبااِختیار بنائے گا اور توانائی اور اِستعمال کو مؤثر اَنداز میں محفوظ کرنے میں ان کی مدد کرے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر اے ٹی اینڈ سی نقصانات کو کم کرنے کیلئے اُٹھائے گئے اقدامات کی رِپورٹ بھی طلب کی ۔ اُنہوں نے محکمہ کو مزید ہدایت دی کہ وہ ذمہ داری کا تعین کرے اور ایک مخصوص ٹائم فریم کے اَندر نقصانات کو کم کرنے کے لئے ایکشن پلان تیا ر کرے۔
سنہا نے پی ڈی ڈی کے عملے کی تربیت اور صلاحیت سازی‘نئے صارفین کی آن لائن رجسٹریشن ، بڑے پیمانے پر بیداری مہم ، بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی مناسب دیکھ ریکھ اور آلات کی نگرانی کیلئے اَفسران کی ٹیموں کی تشکیل پر زور دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نئی صنعتی اسٹیٹس اور ریلوے ٹنلوں کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہدایات جاری کیں۔
سنہا نے کوالٹی کنٹرول کیلئے اُٹھائے گئے اَقدامات، رُکے ہوئے منصوبوں کی تکمیل ، محصولات کی وصولی اور نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کا بھی جائزہ لیا ۔
پرنسپل سیکرٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ راجیش پرساد نے ڈیمانڈ اورسپلائی کے تفاوت کو ختم کرنے کیلئے کئے گئے مؤثر اَقدامات کے بارے میں چیئر کو جانکاری دی۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ موسم سرما کے دوران ڈیمانڈ کی سطح کو پورا کرنے کیلئے اِضافی صلاحیتیں پیدا کی گئیں اور گزشتہ برس کے مقابلے میں ۱۰فیصد زیادہ بجلی فراہم کی گئی ۔
میٹنگ میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر مندیپ کمار بھنڈاری ، منیجنگ ڈائریکٹر جے پی ڈی سی ایل شیو اننت طائل ، منیجنگ ڈائریکٹر کے پی ڈی سی ایل چودھری محمد یاسین‘چیف اِنجینئروں اور سینئر اَفسران نے ذاتی طور پر اور بذریعہ ورچیول موڈ شرکت کی۔