بجٹ ترقی کو وسعت دینے ‘ عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے ہے:سنہا
نئی دہلی///
لوک سبھا نے منگل کو صوتی ووٹ سے اگلے مالی سال کیلئے جموں کشمیر کے مرکزی علاقے کیلئے۱۸ء۱لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ کی تجاویز کو منظور کر لیا۔
وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے جموں کشمیر کیلئے اگلے مالی سال کیلئے تخصیصی بل اوررواںمالی سال کے ضمنی مطالبات اور اس سے متعلق تخصیص بل پیش کرتے ہوئے اراکین پر زور دیا کہ وہ اس پر بحث کریں اور اسے پاس کریں۔
بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے بی جے پی کے جگل کشور شرما نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس بار مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کیلئے ایک قابل ستائش بجٹ پیش کیا ہے ، جس میں وہاں کے لوگوں کی امنگوں پر پوری توجہ دی گئی ہے ۔
شرما نے کہا کہ بجٹ میں جس طرح کا انتظام کیا گیا ہے ، جموں و کشمیر کے عوام کو اس کا بھرپور فائدہ ملے گا۔
اپوزیشن کے نعرے کے درمیان انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ترقی کے لیے یکم اپریل سے شروع ہونے والے اگلے مالی سال میں ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے کا انتظام کیا ہے ۔ اس سے ریاست کے ہر طبقے کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔
شرمانے ایوان میں ہنگامہ برپا کرنے والے ارکان پر زور دیا کہ وہ اس اہم بل پر بحث میں شامل ہوں اور کہا کہ ارکان ریاست کے ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دیں۔
بی جے پی رکن کے بیان کے مکمل ہونے کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر راجیندر اگروال نے وزیر مملکت برائے خزانہ ‘چودھری سے بل کو منظور کرنے کی تجویز پیش کرنے کو کہا۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان نے جموں و کشمیر کے اگلے مالی سال کے بجٹ اور تخصیصی بل کوچودھری کی طرف سے پیش کیا اور موجودہ مالی سال کے اضافی ضمنی گرانٹ کے مطالبات سے متعلق تمام تجاویز کو منظور کر لیا۔
دریں اثنالیفٹیننٹ گورنر‘منوج سنہا نے کہا ہے کہ یہ بجٹ جموں و کشمیر کی ترقی کو وسعت دینے اور عام آدمی کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے ۔
ایک ٹویٹ میں سنہا نے کہا ہے کہ وہ اس کیلئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وفاقی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے مشکور ہیں۔
ایل جی نے کہا کہ بجٹ نوجوانوں، خواتین، کسانوں‘پنچایت نمائندوں اور معاشی طور پر کمزور طبقات کو بااختیار بنانے کیلئے ہے۔