نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج عام آدمی پارٹی کے سربراہ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف ایکسائز گھوٹالہ کے ماسٹر مائنڈ کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ جو لوگ خود کو "کٹرسخت ایماندار” کہتے نہیں تھکتے تھے وہ آج ‘جھوٹوں کے سردار’ نکلے ہیں۔
بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی نے یہاں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ماضی میں بدعنوانی میں ڈوبی پارٹیوں کی چیخ وپکار سنی ہے ، لیکن ان میں سے کوئی بھی پارٹی یہ نہیں کہہ سکتی کہ 2014 سے پہلے ان کے خلاف بدعنوانی کے کوئی الزامات نہیں تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘نئی بننے والی پارٹی سے لے کر پرانی پارٹی تک… یہ سب موسیرے بھائی آپس میں مل کر اپنے اپنے خاندانوں کو بچانے اور کرپشن کوچھپانے کے لیے عوام میں کنفیوژن پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی مہینوں سے کبھی اس مدے کا سہارا لے کر تو کبھی اس ایشو کا سہارا لے کر وہ ایسا شورشرابہ بنانا چاہتے ہیں جس میں سچ کو یا تو دبایا جاسکے یا جھٹلایا جاسکے ۔ اس ہنگامے میں دہلی کو شراب میں غرق کرنے والے لوگ فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مسٹر ترویدی نے کہا کہ پچھلے ایک دو دنوں میں ایکسائز گھپلے کی جانچ اورپوچھ گچھ کے عمل سے کو جو معلومات نکل کرسامنے آئی ہیں اس میں دہلی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے ساتھ کام کرنے والے لوگوں نے بتایا ہے کہ ٹیکنیکل کمیٹی نے ہول سیل کرنے کاحق صرف حکومت کو دیا تھا۔ خوردہ فروش کا انتخاب لاٹری کی بنیاد پر کرنے اور تھوک فروخت کا کمیشن دو فیصد سے پانچ فیصد کرنے کا فیصلہ کیاتھا، لیکن یہ فیصلہ بغیر کوئی قانونی طریقہ کار اختیار کئے ، یہ تینوں فیصلے مسٹر اروند کیجریوال کی جگہ پر بدل دئے گئے اور اس دوران مسٹر ستیندر جین بھی موجود تھے ۔
بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ ان حقائق کے ساتھ ان الزامات کی تصدیق ہوئی ہے کہ مسٹر کیجریوال ہی اصل ماسٹر مائنڈ ہیں۔ یہ گھپلہ نہ صرف ان کے ادراک میں ہوا بلکہ ان کی جگہ پر ہی ہوا۔ اب ان کے لیے بچاؤ کی کوئی گنجائش نہیں بچتی۔ جن دو سو سے زائد شراب کے ٹھیکوں کوغیر قانونی ہونے کی وجہ سے منسوخ کیاجانا تھا، انہیں بھی قواعد کو نظر انداز کرتے ہوئے سپریم لیڈر کے حکم پر الاٹ کیاگیا۔
مسٹر ترویدی نے کہا، ”جسے وہ کٹرتا کہہ رہے تھے ، اس کی حقیقت اب ان کے دانت کھٹے کر رہی ہے ۔ جوخودکوکٹر ایماندار کہتے نہیں تھکتے تھے ، اب وہ جھوٹوں کے سردار نکلے ہیں۔ جس تیزی سے حقیقت سامنے آرہی ہے ، پارٹی کا اصل چہرہ نظر آنے لگا ہے اور نقاب اترنے لگا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 10 سال کے قلیل عرصے میں پورے ہندوستان کی سیاست میں کسی بھی سیاسی جماعت کے طرز عمل، کردار، سوچ اور چہرے میں اتنی بڑی تبدیلی نہیں آئی ہو گی، جتنی نئی سیاست کے خودساختہ اعلان کنندہ بن کر آئی پارٹی نے اپنے اقدار میں تبدیلی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ تاہم وہ دہلی کے لوگوں کی توجہ بدعنوانی کے ان مدوں سے بٹانے کے لئے مختلف طرح کی بحث چھیڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایکسائز کیس میں مسٹر کیجریوال کی گرفتاری کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ اگر الزامات کی تصدیق ہوتی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ باقی وہی جانیں جن کو حقیقت کا علم ہے کہ کون کتنا بے داغ ہوکرنکلتا ہے یا کو کتنا داغدار ہو کر پھنستا ہے ۔
ایک اور سوال پر مسٹر ترویدی نے کہا کہ ایک وقت عام آدمی پارٹی نے ہی کہا تھا کہ جس شخص کے خلاف الزامات لگیں، اسے الزامات لگتے ہی عہدہ چھوڑ دینا چاہئے اور تحقیقات بعد میں ہونی چاہئے ۔