ہم ایک بڑی غلط فہمی کا شکار تھے … ایک بڑی غلط فہمی کا۔ ہم کشمیر پاور ڈسٹربیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ (کے پی ڈی سی ایل) کے منیجنگ ڈائریکٹر صاحب کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے ہمیں اس غلط فہمی سے باہر نکالا… ہماری اس غلط فہمی کو دور کیا ۔ ایم ڈی صاحب نے ایک بیان میں کہا کہ امسال سرینگر میں جہاں بھی سمارٹ میٹر نصب تھے وہاں ان کا محکمہ اپنا وعدہ نبھانے میں کامیاب رہا… صفر بجلی کٹوتی کا وعدہ ۔ ان کے مطابق سر ما ‘ جب وادی تاریکیوں میں ڈوب جاتی ہے… سمارٹ میٹر والے علاقے بجلی کے نور سے منور تھے‘چراغان تھے …۷x ۲۴ان علاقوں میں بجلی دستیاب تھی… ان علاقوں کو محکمہ کے اعلان کردہ بجلی کٹوتی کے شیڈول سے مستثنیٰ رکھا گیا… ان علاقوں میں کوئی بجلی کٹوتی نہیں ہو ئی … ہمیں ایم ڈی صاحب کی باتوں پر یقین ہے… اور سو فیصد یقین ہے… ہمیں ان کی سچائی پر بھی شک نہیں ہے… ہم ان کی نیت پر بھی شبیہ نہیں کررہے ہیں… ایسا ہم کچھ بھی نہیں کررہے ہیں… الٹا ہم ان کے ممنون و مشکور ہیں‘ جو انہوں نے ہماری ایک بڑی غلط فہمی دور کی… و ہ کیا ہے کہ ہمیں لگا کہ ہمارے ہاں بھی سمارٹ میٹر لگے ہو ئے ہیں اور… اور گزشتہ سال جون جولائی سے لگے ہو ئے ہیں… ہمیں لگا کہ ہمارا علاقہ بھی سمارٹ ہو گیا ہے… لیکن جب سرما آیا اور… اور محکمہ کے اعلان کردہ بجلی کٹوٹی کے شیڈول کا اطلاق ہمارے علاقے پر بھی ہوا … وہاں بھی دن میں تین مرحلوں میں ساڈھے چار گھنٹے کی کٹوتی رہی تو… تو ہماری سمجھ میں یہ بات آگئی کہ ہمارے ہاں سمارٹ میٹر نہیں لگا ہے… اور بالکل بھی نہیں لگا ہے … لگا ہو تا تو… تو ایم ڈی صاحب کے بقول ہم بھی صفر کٹوتی والوں کی صف میں کھڑا ہو تے … لیکن صاحب ایسی ہماری تقدیر کہاں … ہاں یہ بھی صحیح ہے کہ جن علاقوں میں صفر کٹوتی ہو ئی وہ علاقے ‘ وہ محلے ‘ وہ کالونیاں ‘ہمیں سرینگر کے نقشے پر کہیں نہیں مل رہی ہیں… ہم نے کوشش کی… لوگوں سے ‘ جن کے ہاں حقیقت میں سمارٹ میٹر لگے ہو ئے ہیں اور… اورجس کی تصدیق محکمہ بجلی بھی کر چکا ہے… ان کا بھی کہنا ہے کہ ان کے ہاں کٹوتی ہو ئی اور… اور ساڈھے چار گھنٹوں کی ہو ئی ۔رہی ایم ڈی صاحب کی صفر کٹوتی کی بات تو…تو شاید یہ بھی ہماری طرح کسی غلط فہمی کا شکار ہیں… کہ… کہ ہماری غلط فہمی تو انہوں نے دور کی… لیکن… لیکن ان کی غلط فہمی کون دور کرے گا…کیوں کہ ہمارا بجلی میٹر بھی دیکھنے میں‘شکل و صورت اور حسن میں… سمارٹ ہے۔ہے نا؟