سرینگر/12مارچ
جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فوج اور ایجنسیوں نے جموں وکشمیر میں ہمیشہ تشدد کا کھیل کھیلا ہے اور اس ملک کو یہاں کا امن پسند نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹینسی کے بچے کھچے نشانوں کو بھی جلد صاف کیا جائے گا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
دلباغ نے کہاکہ ہمسایہ ملک کو کشمیر کا امن راس نہیں آرہا ہے اس لئے وہ یہاں پر ہتھیار اور منشیات کی کھیپ پہنچا رہا ہے ۔
ڈی جی پی نے مزید کہا کہ پاکستان کے کسی بھی منصوبے کو اب کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔نہوں نے بچوں اور نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان کی سبھی سازشوں کو ناکام بنایا جائے تاکہ وادی کشمیر میں امن و شانتی کو مزید پختہ کیا جا سکے ۔
ٹارگیٹ کلنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ جہاں پر بھی ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں وہاں پر ملوثین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جاتی ہیں۔
دلباغ نے کہا ” دہشت گردی کے بچے کھچے نشان موجود ہیں اُن کو بھی بہت جلد صاف کیا جائے گا اور اس حوالے سے سیکورٹی ایجنسیاں دن رات کام کر رہی ہیں“۔
دراندازی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہاکہ برف پگھلنے کے ساتھ ہی دراندازی کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے تاہم اس بار ہم نے قبل از وقت ہی اقدامات اُٹھائے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کی جانب سے کوششیں کی جائیں گی لیکن ہم نے بھی اس بار پختہ انتظامات کئے ہیں۔
نارکو ملی ٹینسی پر بات کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہاکہ دہشت گردی اور نارکو دونوں پاکستانی ایجنسی چلا رہی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ دنوں ہی پونچھ میں نارکو ملی ٹینسی کے ایک بڑے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا گیا اور وہاں سے بڑی مقدار میں نقدی بھی ضبط کی گئی۔
پولیس سربراہ نے بتایا کہ منشیات سے حاصل شدہ رقم کو دہشت گرد تخریبی سرگرمیوں کے لئے استعمال میں لاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پونچھ میں جو نقدی برآمد کی گئی اُس کو دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے استعمال میں لانا تھا تاہم سیکورٹی فورسز نے عین موقع پر ملی ٹینٹوں کے منصوبے کو ناکام بنایا۔
ٹیرر فنڈنگ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں دلباغ سنگھ نے کہاکہ ایس آئی یو ، ایس آئی اے اور این آئی اے سبھی مل کر کام کر رہے ہیں جبکہ اب ناکورٹکس کنٹرول بیورو کی بھی خدمات حاصل کی گئی تاکہ ان نارکو ماڈیولز کو تباہ برباد کیا جاسکے ۔پراپرٹی ضبط کرنے کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہاکہ چھان بین کے بعد ہی اس طرح کا قدم اُٹھایا جاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جس مکان مالک نے مرضی سے رہائشی مکان کو دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے استعمال میں لایا اُن کے خلاف ہی قانونی کارروائی کی گئی اور اُس کے بغیر کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ۔
ڈی جی پی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی جائیداد کو دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے استعمال میں نہ لائیں اور اگر کوئی پناہ دیتا ہے اور وہاں سے دہشت گردی کی کارروائی انجام دی جاتی ہے اُس پراپرٹی کوضبط کرنا کوئی غلط بات نہیں۔