سرینگر///
جموںکشمیر میں ایک بار پھر موسم سرما کے دوران بارشوں میں کمی ریکارڈ ہوئی ہے جس نے کسانوں میں گوناگوں خدشات جنم دیا ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موسم بہار کے دوران بھر پور بارشیں نہیں ہوئیں تو آنے والے وقت میں پانی کی قلت کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے جس سے زرعی شعبے پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔تاہم ان کا ساتھ ہی یہ بھی ماننا ہے کہ مون سون کے دوران بھر پور بارشیں اس کمی کو پورا کر سکتی ہیں۔
وادی کے معروف ماہر موسمیات فیضان عارف نے یو این آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس موسم سرما کے دوران بھی بارشیں معمول سے کم ریکارڈ ہوئیں اور ماہ مارچ میں بھی بارشوں کی کمی متوقع ہے ۔
عارف نے کہا’’اس موسم سرما(یکم دسمبر۲۰۲۲سے۲۸فروری ۲۰۲۳) کے دوران جموں و کشمیر میں مجموعی طور پر۳۴فیصد بارش کی کمی درج ہوئی‘‘۔ان کا کہنا تھا’’ دسمبر میں بارشوں میں۷۸فیصد کمی جبکہ ماہ جنوری میں ۴۲فیصد اضافہ تاہم ماہ فروری میں ایک بار پھر بارشوں میں۶۹فیصد کمی درج ہوئی‘‘۔
ماہر موسمیات نے کہا کہ ماہ مارچ کے دوران موسم مکمل طور پر خشک نہیں رہ سکتا ہے تاہم بارشیں معمول سے کم ہی ہونے کی توقع ہے ۔
عارف نے کہا کہ دوسری طرف درجہ حرارت بھی معمول سے ۶سے۷ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں گلیشئر جلدی پگھل سکتے ہیں جس سے آنے والے وقت میں پانی کی قلت کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے ۔
ماہر موسمیات نے کہا کہ اگر مون سون کے دوران بھر پور بارشیں ہوئیں تو پانی کی قلت نہیں ہوسکتی ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو موسم گرما کے دوران پانی کی قلت کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے ۔
عارف کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت سے زرعی شعبہ متاثر ہوسکتا ہے جس کے خدشات کے پیش نظر کسان دھان کے کھیتوں میں بھی میوہ خاص کر سیب کے درخت لگاتے ہیں۔
ماہر موسمیات نے کہا کہ سال۲۰۱۹۔۲۰۲۰کے موسم سرما کے دوران جموں وکشمیر میں ماہ دسمبر میں۳ء۵۸ ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جبکہ ماہ جنوری میں۳ء۸۷ملی میٹر اور ماہ فروری میں۳ء۳۵مل میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح سال۲۰۲۰سے۲۰۲۱کے موسم سرما میں ماہ دسمبر میں۴ء۶۴ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ماہ جنوری میں۱ء۹۳اور فروری میں۹ء۱۳۰ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ سال۲۰۲۱ سے۲۰۲۲کے ماہ سرما کے دوران مجموعی طور پر۴ء۲۸۸ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جو معمول سے کم تھی۔
محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار کے مطابق جموں وکشمیر کے۲۰؍اضلاع میں سے موسم سرما کے دوران۱۷؍اضلاع میں بارشوں کی کمی ریکارڈ ہوئی جبکہ تین اضلاع بارہمولہ، اننت ناگ اور پونچھ میں بارشیں معمول سے زیادہ ریکارڈ ہوئیں۔
عارف نے کہا کہ سال گذشتہ بھی موسم سرما کے دوران بارشوں کی کمی ریکارڈ ہوئی تھی لیکن بعد ازاں مون سون کے دوران ہونے والی بھر پور بارشوں نے اس کمی پورا کر دیا اور پھر کسانوں کو کسی قسم کی پریشانی سے دوچار نہیں ہونا پڑا۔