اب بتا دیجئے صاحب آپ اس کو کیا کہیں گے؟نہیں … نہیں صاحب کوئی بہانہ نہیں چلے گا ‘ دائیں بائیں بھی مت دیکھئے ‘ بات سیدھی ہے اور… اور اس کا سیدھا ساجواب بھی دیجئے… کہ تین شمال مشرقی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کو آپ کس نظر سے دیکھ رہے ہیں… یہ انتخابی نتائج کس بات کی چغلی کھا رہے ہیں… ایک زمانہ تھا اور اللہ میاں کی قسم ہم کسی پرانے اور بہت پرانے زمانے کی بات نہیںکررہے ہیں… بس کچھ ایک سال پہلے کی بات کررہے تھے کہ جب شمال مشرق میں بی جے پی کا کوئی نام لیوا نہیں تھا اور… اور آج آسام میں اس کی حکومت ہے ‘ تریپورہ اور ناگالینڈ میں یہ شریک حکومت ہے جبکہ… جبکہ میگھالیہ میں بھی اس نے حکمران جماعت ‘نیشنل پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے‘ بھلے ہی وہاںاس کی کل دو نشستیں ہیں… صاحب کچھ تو ہے کہ لوگ … بی جے پی کو جتوا رہے ہیں… یکے بعد دیگرے اسے الیکشن میں جیت کا ہار پہنا رہے ہیں‘ اس پر بھروسہ اور اعتماد ظاہر کررہے ہیں… آسمان کو چھوتی ہو ئی مہنگائی کے باوجود کررہے ہیں ‘ رسوئی گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باوجود کررہے ہیں ‘ زور گار کے زیادہ مواقع پیدا نہ کرنے کے باوجود بھی کررہے ہیں‘ صرف ملک کے دولت مندوں کو فائدہ پہنچانے کے الزامات عائد ہونے کے بعد بھی کررہے ہیں… کچھ تو بی جے پی میں ہے‘ مودی جی میں ہے کہ … کہ کانگریس جس کا کبھی شمال مشرق میں سکہ چلتا ہے… صرف اس کا ہی سکہ چلتا تھا آج اس کا وہاں کوئی نام لیوا نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے… کچھ توہے اور… اور یقینا ہے ۔ کیا ہے‘ ہم نہیں جانتے ہیں… لیکن بات صرف اپوزیشن میں اتحاد نہ ہونے کی نہیں ہے… بات اس سے بڑھ کر ہے‘ اس سے آگے کی ہے… بات یہ ہے کہ… کہ مودی جی کاجادو نو دس سال اقتدار میں رہنے کے بعد بھی برقرار ہے…مودی جی آج بھی مٹی کو ہاتھ لگاتے ہیں اور… اور وہ سونا بن جاتی ہے… کیسے بن جاتی ہے … یہ ہم نہیںجانتے ہیں… کہ… کہ اگر ہم کچھ جانتے ہیں تو یہ جانتے ہیں کہ مودی جی اور ان کی بی جے پی ایک کے بعد ایک الیکشن جیت رہی ہے اور… اور یقین کیجئے کہ اب ہمیں بھی یہ یقین سا ہو گیا ہے کہ بی جے پی کوئی ہرا نہیں سکتا ہے… یہ نا قابل تسخیر بنتی جا رہی ہے … بات چاہے ریاستی الیکشن کی ہو یا پھر۲۰۱۴…۲۰۱۹……یاپھر شاید۲۰۲۴ کی ہو۔ ہے نا؟