سرینگر//
جموںکشمیر ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے بانی غلام نبی آزاد نے جمعے کے روز کہاکہ ایل جی انتظامیہ کو پراپرٹی ٹیکس کے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ فیصلہ منتخب حکومت پر ہی چھوڑنا چاہئے ۔
ان باتوں کا اظہار آزادنے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ چونکہ جموں وکشمیر میں اس وقت منتخب حکومت نہیں لہذا ایل جی انتظامیہ کو پراپرٹی ٹیکس کے فیصلے کو واپس لینا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ منتخب حکومت ہی اس پر کوئی فیصلہ لے سکتی ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ کے مطابق اگر جموں کشمیر میں منتخب حکومت بھی ہو تب بھی وہ اس کو لاگو کرنے کی پوزیشن میں نہیں کیونکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی معاشی صورتحال کافی خراب ہے ۔
آزاد نے کہاکہ ملی ٹینسی نے جموں کشمیر کو کافی نقصان پہنچایا‘ یہاں کے لوگوں کے پاس روزگار نہیں تو اس سب کو دھیان میں رکھ کر ایل جی انتظامیہ کو فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئے ۔
ڈی اے پی کے چیئر مین نے کہاکہ جموں کشمیر ملک کی واحد ریاست ہے جہاں پر بے روزگاری میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ، لوگ روزگار کی خاطر دوسری ریاستوں میں جانے کیلئے مجبور ہو گئے ہیں۔
آزاد نے کہا’’ٹیکس دینے میں ہمارے لوگوں کو کوئی دقت نہیں ہے لیکن آمدنی بھی ہونی چاہئے ہمارے لوگوں میں ابھی یہ ٹیکس دینے کی سکت نہیں ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’لوگوں کے پاس ابھی کھانا کھانے کیلئے پیسے نہیں ہیں تو وہ ٹیکس کیسے ادا کریں گے ‘‘۔
مسماری مہم کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آزاد نے کہاکہ ڈیموکریٹک آزاد پارٹی واحد ایسی سیاسی جماعت ہے جس نے بلڈوزر مہم کے خلاف جموں وکشمیر کے سبھی اضلاع میں احتجاجی مظاہرئے کئے جس کے بعد حکومت نے اس مہم پر روک لگائی ۔اُن کے مطابق مسماری مہم سے جموں وکشمیر میں ستر فیصد لوگ متاثر