نئی دہلی//کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ بہوجن سماج پارٹی کی لیڈر مایاوتی کو اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران اتحاد کر کے جیت کے بعد وزیراعلی بننے کو کہا تھا لیکن انھوں نے اس کا جواب تک نہیں دیا۔ خود کو دلتوں کا مسیحا کہنے والے لیڈر نے دلتوں کی آواز بننے سے انکار کر دیا۔
مسٹر گاندھی ہفتہ کو یہاں کے راجہ کی کتاب ‘دی دلت ٹروتھ ‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں بھی سی بی آئی، ای ڈی، پیگاسس کا خوف غالب رہا ہے۔ اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں لوگوں میں ایسا خوف پیدا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے بی جے پی کی جیت کا راستہ آسان ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ آپ نے دیکھا ہوگا کہ مایاوتی جی نے الیکشن بھی نہیں لڑا تھا۔ ہم نے مایاوتی جی کو پیغام دیا، اتحاد کریئے، وزیر اعلیٰ بنئے، بات تک نہیں کی۔ میں کانشی رام جی کا احترام کرتا ہوں، انہوں نے خون پسینے سے اتر پردیش کے دلتوں کی آواز کو جگایا۔ کانگریس کا نقصان ہوا، وہ الگ بات ہے، لیکن وہ آواز جاگ گئی۔ آج مایاوتی جی کہتی ہیں کہ میں اس آواز کے لیے نہیں لڑوں گی۔ کھلا راستہ دیا۔ کیوں – سی بی آئی، ای ڈی، پیگاسس کا خوف ہے۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے آئین بنا کر اور ترقی کر کے دلتوں کے تحفظ کے لیے کام کیا۔ ڈاکٹر امبیڈکر نے جو ہتھیار ہمیں دیا تھا آج اس کا کوئی مطلب نہیں کیونکہ یہاں اسلحے کے زور پر اقتدار میں آنے والے کی مرضی چل رہی ہے۔ مسٹر گاندھی نے کہا، ’’مجھ پر ملک کا قرض ہے، میں سوچتا ہوں کہ جو محبت میرے ملک نے مجھے دی ہے، جو عزت مجھے دی ہے، میں اسے کیسے پورا کروں‘‘۔