سری نگر//
حکام نے آج کہاکہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے والی تین گاڑیوں کو ضبط کیا ہے۔
مرکزی تفتیشی ایجنسی کے ترجمان نے کہا کہ گاڑیوں کو ۱۵ فروری کو یو اے پی اے ایکٹ کی دفعہ ۲۵(۱) کے تحت ضبط کیا گیا تھا۔’’دیویندر سنگھ ڈی ایس پی جموں کشمیر پولیس سے اسلحہ اور گولہ بارود کی بازیابی اور ضبط کرنے کے معاملے میں دہشت گردی کی کارروائی کے طور پر‘‘۔
ترجمان نے کہا کہ ان گاڑیوں کو ملزمین وادی کشمیر میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلئے استعمال کرتے تھے۔
ایجنسی کے ترجمان نے ایک تحریری بیان میں کہا ’’یہ مقدمہ ۴ ملزمین کی گرفتاری سے متعلق ہے، جن میں حزب المجاہدین (ایچ ایم) کے دو سرگرم دہشت گرد بھی شامل ہیں، جو ایک ہنڈائی کار آئی ٹونٹی کے رجسٹریشن نمبرJK-03H-1738 پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے جموں و کشمیر سے باہر جا رہے تھے۔‘‘
’’معلومات کی بنیاد پر، اس کار کو ۱۱ جنوری ۲۰۲۰ کو سرینگر،جموں ہائی وے پر، میر بازار پولیس چوکی، ضلع کولگام (جے اینڈ کے) کے قریب ال سٹاپ ناکہ پر روکا گیا۔ تلاشی کے دوران ایک اے کے ۴۷ رائفل‘۳ پستول، ایک ہینڈ گرنیڈ، گولہ بارود اور دیگر مجرمانہ مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ یہ کیس ابتدائی طور پر پولیس تھانہ قاضی گنڈ، ضلع کولگام میں ۱۱جنوری ۲۰۲۰ کو درج کیا گیا تھا اور این آئی اے نے ۱۷ جنوری ۲۰۲۰ کو دوبارہ رجسٹر کیا تھا۔
پولیس بیان میں کہا گیا’’تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہنڈائی آئی ٹونٹی ملزم عرفان شفیع میر کی ملکیت ہے اور ملزم کے زیر استعمال ہے‘ماروتی ۸۰۰ مشتاق احمد شاہ کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور اس کے بیٹے ملزم سید نوید مشتاق احمد شاہ کے زیر استعمال ہے، اور ہونڈائی آئی ٹونٹی اسپورٹس تنویر احمد وانی ولد غلام احمد وانی ساکنہ ہمہامہ، سری نگر (جے اینڈ کے) کے زیر استعمال ہے‘ کو وادی کشمیر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ کیس کی مزید تحقیقات جاری ہے۔