یقینا جتنے منہ ہوتے ہیں اتنی ہی باتیںبھی ہو تی ہیں اور… اور سو فیصد ہو تی ہیں…لیکن اس ایک معاملے پر جتنے بھی منہ ہیں… سرکاری منہ ہیں‘ وہ سارے منہ ایک ہی بات کررہے ہیں… انسداد تجاوزات مہم کے حوالے سے صرف ایک بات کہہ رہے ہیں۔یہ ایک بات کہ غریبوں سے چھیڑا نہیں جائیگا… انہیں کوئی ہاتھ نہیں لگائے گا ‘ ان سے زمین چھین لی جائیگی ا ور نہ سر پرسے چھت ۔یہ بات سرکاری منہ سے جموں میں بھی نکل رہی ہے اور سرینگر میں بھی … اس بات میں کوئی تضاد ‘کوئی ابہام نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ جمعرات کو سرینگر ضلع کے ڈی سی نے کہا گیا کہ ایل جی صاحب کی عین ہدایات کے مطابق غریبوں کے ساتھ چھیڑا نہیں جائیگا اور… اور جمعہ کو یہی الفاظ اپنے صوبائی کمشنر نے بھی دہرائے … اور سو فیصد دہرائے ۔لیکن صاحب… پھر بھی ‘ جی ہاں پھر بھی سر کار پر کوئی بھروسہ کرنے کو تیار نہیں ہے… لوگوں کو سرکار کی نیت پر شک ہے … یہ بھروسہ جموں میں کوئی کرنے کو تیار ہے اور نہ سرینگر میں … یہ شک … سرکار کی نیت پر شک جموں میں بھی ہے اور سرینگر میں بھی ہے… اس کے باجود ہے کہ سرکار بار بار یقینا دلا رہی ہے کہ ایسا ویسا کچھ بھی نہیں ہے… لیکن… لیکن صاحب کوئی سرکار پر یقین کرنے کوہی تیار نہیں ہے اور… او ر بالکل بھی نہیں ہے ۔کیوں نہیں ہے‘ یہ بات ہماری اس نا سمجھ ‘سمجھ میں نہیں آ رہی ہے اور… اور بالکل بھی نہیں آ رہی ہے ۔ ہم خودکو سمجھانے کی لاکھ کوشش کررہے ہیں کہ بھئی اگر کسی نے سرکار ی زمین پر قبضہ کیا ہے … اور سرکار اس زمین پرقبضہ ختم کرنے کی مہم چلا رہی ہے تو… تو اس میں برا ہی کیا ہے… کہ … کہ اسلام میں بھی تو صاحب اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے… وہاں بھی تو بالکل واضح ہے کہ جو چیز آپ کی نہیں ہے ‘ وہ چیز آپ کی نہیں ہے ‘ وہ چیز آپ کی نہیں ہو سکتی ہے اور… اور بس ۔ لیکن… لیکن پھر بھی ہم یہ نہیں سمجھ پا رہے ہیں کہ لوگ … جموں اور سرینگر کے لوگ سرکار کی یقین دہانیوں پر یقین کرنے کو تیار کیوں نہیں ہیں …اور صاحب جب ایسی بات ہو تو…تو ہم اور آپ سے زیادہ سرکار کوپریشان ہونے کی ضرورت ہے کہ… کہ آخر لوگ اس کی باتوں ‘ اس کی یقین دہانیوں پر بھروسہ کرنے کیلئے تیار کیوں نہیں ہیں۔ ہے نا؟