سرینگر/۸؍ اپریل
مرکز کاکہنا ہے کہ جموں کشمیر میں میڈیا پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے ۔
مرکزی اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے جمعہ کو پارلیمنٹ میں یہ دعویٰ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابیر رنجن بسواس کے راجیہ سبھا میں حال ہی میں جاری پریس کونسل آف انڈیا کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی (ایف ایف سی) کی رپورٹ کے پیش نظر ایک سوال کے جواب میں کیا۔
ستمبر میں پریس کونسل آف انڈیا کے ذریعہ قائم کردہ ایف ایف سی نے اپنی رپورٹ۸ مارچ کو پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق’’جموں اور کشمیر کے خطہ میں، خاص طور پر وادی میں نیوز میڈیا، بڑے پیمانے پر پابندیوں کی وجہ سے آہستہ آہستہ گھٹتا جا رہا ہے‘‘۔
تاہم ہندوستان ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق، ٹھاکر نے کہا ’’وزارت داخلہ نے مطلع کیا ہے کہ۲۰۱۷ سے حکام کی طرف سے میڈیا والوں کو ہراساں کرنے کی کوئی مثال نہیں ملی ہے۔‘‘
ٹھاکر نے تاہم کہا کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ’کسی بھی شخص کے خلاف بلا تفریق پیشے کے یا دوسری صورت میں کارروائی کرتی ہیں، جو ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خطرہ بننے والی کسی بھی سرگرمی میں ملوث پایا جاتا ہے۔‘‘