سرینگر//
جموںکشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ کے یادر علاقے میں مشتبہ جنگجووں نے ایک غیر مقامی ڈرائیور پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں شدید طورپر زخمی ہوا ہے ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ جنگجووں نے پلوامہ کے یادر علاقے میں ایک غیر مقامی ڈرائیور جس کی شناخت سونو شرما ولد بنارسی ساکن پٹھان کوٹ کے بطور ہوئی پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس وجہ سے وہ خون میں لت پت ہو کر نیچے گر پڑا۔
ذرائع نے بتایا کہ آس پاس موجود لوگوں نے زخمی ڈرائیور کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا جہاں پر اُس کا علاج ومعالجہ جاری ہے ۔
دریں اثنا سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے ۔
بتادیں کہ یہ ضلع پلوامہ میں غیر مقامی شہریوں پر پانچواں حملہ ہے جس دوران سات غیر مقامی باشندے زخمی ہوئے ۔
اس سے قبل مسلح افراد نے۱۹مارچ کو ترکھان محمد اکرم ساکن بجنور یو پی پر آری ہل کے نزدیک فائرنگ کی تھی جبکہ ۲۱مارچ کو گانگو پلوامہ میں گول گپے والے غیر مقامی شہری بسوا جیت ساکن بہار کو بھی گولی ماری گئی ۔
اتوار۳؍اپریل شام ساڈھے سات بجے کے قریب نو پورہ لیتر پلوامہ میں جنگجو اچانک نمودار ہوئے اور انہوں نے دو غیر ریاستی شہریوں سریندر سنگھ ولد بشن سنگھ ساکن پٹھانکوٹ اور دریج دت ولد سشیل دت ساکن پٹھانکوٹ پر فائرنگ کی تھی۔
پیر کے روز یعنی۴؍اپریل کو لاجورہ پلوامہ میں ملی ٹینٹوں نے دو غیر ریاستی مزدوروں پر فائرنگ کی اور انہیں شدید طورپر زخمی کیا۔
چاراپریل کی شام کو ہی چھوٹی گام شوپیاں میں مشتبہ جنگجووں نے ایک کشمیری پنڈت سونو کمار بالا جی پر فائرنگ کی تھی جس وجہ سے وہ شدید طورپر زخمی ہوا اور اُس کو سری نگر کے فوجی ہسپتال میں بھرتی کیا گیا۔
اطمینان بخش بات یہ ہے کہ ان حملوں میں کسی کی ہلاکت نہیں ہوئی ہے ۔
اس دوران جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے ہری پورہ امام صاحب علاقے میں بدھ کی شام سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان گولیوں کے مختصر تبادلے کے بعد جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور فوج نے بھی تلاشی آپریشن منسوخ کر دیا ہے ۔
ایک سیکورٹی عہدیدار نے بتایا کہ جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم نے شوپیاں کے ہاری پورہ امام صاحب علاقے کو بدھ کی شام محاصرے میں لے لیا۔
عہدیدار نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران طرفین کے درمیان رات کے قریب گیارہ بجے آمنا سامنا ہوا اور گولیوں کا مختصر تبادلہ ہوا جس کے بعد خاموشی چھا گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج نے جمعرات کی صبح جنگجوؤں کی تلاش کے لئے تلاشی آپریشن دوبارہ شروع کیا لیکن جنگجوؤں کا کہیں کوئی سراغ نہیں ملا جس کے بعد آپریشن کو منسوخ کر دیا گیا۔
دریں اثنا مقامی لوگوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے جنگجوؤں کی تلاش کے لئے ڈرونز کا بھی استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ جنگجو کس وقت فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔
بتادیں کہ جنوبی کشیر کے ترال علاقے میں بدھ کے روز ایک تصادم آرائی کے دوران دو مقامی جنگجو مارے گئے ۔
جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے دو روز قبل نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں گذشتہ تین مہینوں کے دوران۴۲جنگجو مارے گئے ۔ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران ۳۲غیر ملکی جنگجو بھی مارے گئے ۔