منگل, مارچ 28, 2023
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home مقامی خبریں

’جموں کشمیر میں تجاوزات مخالف مہم روک دی جائے‘

ہزاروں لوگوں میں خوف وڈر کا ماحول قائم ہے:میر

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-02-03
in مقامی خبریں
A A
تجاوزات مخالف مہم روک دی جائے:غلام حسن میر
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

پراپر ٹی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ سرکار کا ہے

جدید دور میں بھی کشمیر میں ڈھول بجا کر لوگوں کو سحری کے لئے جگانے کی روایت بر قرار

جموں//
اپنی پارٹی کے سنیئر نائب صدر‘ غلام حسن میر نے تجاوزات مخالف مہم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جس سے ان کے بقول جموں وکشمیر کے ہزاروں لوگوں میں خوف وڈر کا ماحول قائم ہے۔
پارٹی دفتر گاندھی نگر جموں میں ایک پریس کانفرنس میں میر نے کہا ’’جس طریقہ سے تجاوزات مخالف مہم چلائی جارہی ہے وہ ایک فلاحی وجمہوری مملکت کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی ہے۔ ایک فلاحی مملکت میں حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بے گھر افراد کو گھر مہیا کرے ‘یہاں پر تو ہزاروں لوگوں کو بے گھرہونے کا خطرہ ہے۔ گھروں پر بلڈوزر چلاکر لوگوں کو بے گھر کرنے کی کوئی منطق اور جوازیت نہیں‘‘۔
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر نے مزید کہا’’انہوں نے اراضی قابضین اور مجبوری کی حالت میں اپنی بنیادی ضروریات کی خاطر رقبہ سرکار چاہئے وہ نزول ہویا کاہچرائی ، اْس پر چھوٹے قطعہ اراضی پر ڈھانچے کھڑے کرنے پر مجبور ہوئے، اْن کے درمیان فرق کیاجانا چاہئے‘‘۔
میر نے کہاکہ لینڈ مافیا کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے اور اس ضمن میں کوئی مخالفت نہیں لیکن چھوٹے گھروں اور کاروباری اداروں جورقبہ سرکار پر تعمیر ہیں، کو مسمار کرنا افسوس کن ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ لینے سے پہلے تمام پہلوؤں پر اچھے سے غور نہیں کیا اور ایک ایسا حکم نامہ پاس کیا جس سے عوام میں خوف وڈر کا ماحول پیدا ہوا ہے‘‘۔
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدرنے کہاکہ اپنی پارٹی کی اِس معاملہ پر پوزیشن واضح ہے۔ اِس ضمن میں وزیر داخلہ امت شاہ اور جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے سامنے بھی اپنی بات رکھی ہے منطق اور جوازیت ہونی چاہئے۔ناجائز تجاوزات کا مطلب لوگوں کو بے گھر اور بے روزگار کرنا نہیں ہونا چاہئے۔
میر نے کہا’’ہمیں ڈر اِس بات کا ہے کہ اِس سے ناراضگی پیدا ہوگی اور اِس کے پورے جموں وکشمیر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جہاں ایک طویل جدوجہدلوگوں نے تشدد کے گھپ اندھیرے سے خود کو باہر نکالاتھا۔ اِن حدشات کے پیش نظر فیصلہ واپس لیا جانا چاہئے۔
ان کاکہنا تھا ’’اِن حقائق کے تناظر میں وزیر داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر نے وعدہ کیاتھا اور یقین دلایاتھاکہ کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی لیکن پچھلے چند روز سے زمینی سطح پر کیا ہورہا ہے،اس سے یقین دہانیوں اور زمینی حقائق کے درمیان واضح فرق نظر آرہا ہے۔ ہمیں آج بھی یقین ہے کہ حکومت غریب اور چھوٹے کاروباریوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گی‘‘۔
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر نے کہا’’اپنی پارٹی حکومت کو یہ بھی بتانا چاہتی ہے کہ وہ ان بلڈوزروں کو روکے ، مسمار کرنے کی کارروائیاں، فیصلے پر نظر ثانی کرے اور بنیادی انسانی ضروریات کو دیکھ کر اس میں ترمیم کرے۔ جنہوں نے زمین پر قبضہ کر کے جرم کیا ہے ان کے ساتھ قانون کے تحت کارروائی کی جانی چاہیے اور اس کیلئے قانون میں باقاعدہ گنجائش موجود ہے‘‘۔
میر نے مزید کہا ’’عام لوگوں جنہوں نے اپنی زندگی کی کمائی لگاکر آشیانے بنائے یا کاروبار شروع کئے، سے صلہ رحمی کی جای چاہئے۔ انہوں نے وہ کیا جو حکومت کو کرنا چاہیے تھا – مکانات تعمیر کیے، حکومت پر دباؤ کم کیا اور خود روزگار نوجوانوں نے بھی فوری معاملات سے نمٹنے میں حکومت کی مدد کی ہے۔ ایسے وقت میں جب اسٹارٹ اپس کا رحجان بڑھ رہا ہے۔ن خود روزگار کے کاروبار کو اْکھاڑنا کہاں کا انصاف ہے؟
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر نے کہا ’’بہتر راہ یہ ہے کہ حکومت کوباقاعدہ آڈرز جاری کرنے چاہئے، عمارتوں کے مالکان سے کرایہ لیاجائے اور معمول کے مطابق چیزوں کو چلنے دیاجائے۔ دوم ملک کے دیگر حصوں میں جوقواعد رائج ہیں، اْنہیں کا اطلاق جموں کشمیر میں بھی کر کے رہائشی بستیوں کو ریگولر آئزڈ کیاجائے، چاہئے وہ جموں میں ہیں یا کشمیر میں۔ چند سال قبل دہلی میں۶ہزار کالونیوں کو ریگولر آئزڈ کیاگیا۔
میر نے کہا کہ اسی طرح حکومت کو جنگلات علاقہ جات جن پر تجاوزات کی گئی ہے‘میں درختوں اور میوہ دار درختوں کی کٹائی کی بجائے، زمین چاہئے وہ کم ہے یا زیادہ کو اپنے کنٹرول میں لے، اْس کے بعد باغات میں میوہ دار درختوں کو رکھنے کے لئے کوئی بہتر فیصلہ لے۔ یہ ایک فلاحی مملکت /ریاست کا طریقہ کار ہوتا ہے۔ درختوں کی کٹائی اور باغبانی کو تہس نہس کر رکھنے سے زمین کی بھی بربادی اور لوگوں کو بھی دْکھی کرنا ہے۔ اس سے غلط فہمیاں بھی پیدا ہوں گیں۔ حکومت کو یہ طریقہ کار ترک کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک لیز زمین کا تعلق ہے تو اراضی کی الاٹمنٹ کے حوالے سے پورے خطہ کی تاریخ کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدرکاکہنا تھا ’’پہلی چیز یہ کہ پہلگام اور گلمرگ میں زیادہ تر لیز ۱۹۷۰کی دہائی میں دی گئی ہیں۔ یہ وہ وقت تھا جب کشمیر میں کام کا سیزن محدود ہوتا تھا، خاص کر اِن سیاحتی مقامات پر ، جوکئی ماہ تک برف میں ڈھکے رہتے تھے۔ ہر چیز ہاتھ سے ہوتی تھی۔ اِن پٹہ داروں کو اپنے کاروباری مراکز کو قائم کرنے میں دہائیاں لگیں۔ بمشکل دو سے تین سال انہوں نے کام کیاتھاکہ کشمیر میں بدقسمتی سے بندوق اور گرنیڈ کا کلچر شروع ہوا۔ ہرچیز رْک گئی۔ تین دہائیوں تک اْن کا کوئی کاروبار نہیں ہو، صرف مالی بوجھ کے تلے ہی دبے رہے‘‘۔
میر نے مزید کہا’’اب جب حالات میں بہتری آئی اور سیاح آنے شروع ہوئے تو حکومت نے لیز کی تجدید کا آرڈر لے آئی۔ یہ پہلگام اور گلمرگ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی تکالیف، پریشانیوں اور تاریخ کو نظر انداز کر کے کیاگیا۔ ملک کے دیگر حصوں میں یہ قاعدہ ہے کہ ، پٹہ داروں کے حق میں ہی، لیزکی تجدید کی جاتی ہے، جموں وکشمیر میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے‘‘۔
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر نے کہا’’حکومت کو انسانی اور حقیقت پسندانہ ہونا چاہئے اور معیشت کو بچانا چاہیے۔ بصورت دیگرہمیں ڈر ہے کہ احساس ِ عدم تحفظ بیگانگی عام ہو جائے گی اور اگر پچھلے۳۰ سالوں نے ہمیں کچھ سکھایا ہے تو اِس خلا کو پْرکرنا بہت مشکل ہوگا۔ہمیں تاریخ سے سیکھنا چاہئے اور دوبارہ ایسی کوئی غلطی دوہرانی نہیں چاہئے جو مجموعی طور خطہ کے مفاد میں نہ ہو۔‘‘

Related

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

’یکساں سول کوڈ کے نفاذ پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا‘

Next Post

ہنڈن برگ کی رپورٹ پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ، دونوں ایوان کی کارروائی آج تک کیلئے ملتوی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

’پراپرٹی ٹیکس:’بلدیاتی اداروں کی مالی حالت بہتر ہوگی‘
مقامی خبریں

پراپر ٹی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ سرکار کا ہے

2023-03-28
دور جدید میں بھی کشمیر میں سحری کے وقت ڈھول بجا کر لوگوں کو جگانے کی روایت جاری
مقامی خبریں

جدید دور میں بھی کشمیر میں ڈھول بجا کر لوگوں کو سحری کے لئے جگانے کی روایت بر قرار

2023-03-28
ہندواڑہ سڑک حادثے میں ڈرائیور ہلاک
مقامی خبریں

ادھم پور کے نزدیک حادثے میں تین افراد زخمی

2023-03-28
سنتور ہوٹل ملازموں کا سرینگر میں احتجاج
مقامی خبریں

جموں:فائر اینڈ ایمر جنسی سروس امیدواروں کا جموں میں احتجاج

2023-03-28
پارمپورہ میں ایک کنبے کو ہراساں کرنے میں۹گرفتار:پولیس
مقامی خبریں

پارمپورہ میں ایک کنبے کو ہراساں کرنے میں۹گرفتار:پولیس

2023-03-28
جی ایم سی سرینگر میں پی ای ٹی اسکین کی سہولت فراہم کی جائے
مقامی خبریں

جی ایم سی سرینگر میں پی ای ٹی اسکین کی سہولت فراہم کی جائے

2023-03-28
بڈگام میں بارہ سالہ بچہ بجلی کا کرنٹ لگنے سے لقمہ اجل
مقامی خبریں

بانڈی پورہ میں۲ لائن مین کرنٹ لگنے سے جھلس گئے

2023-03-28
بالائی حصوں میں ہلکی برفبار‘میدانی علاقوں میں بارشیں
مقامی خبریں

وادی کے میدانی علاقوں میں بارشیں

2023-03-26
Next Post
چھ اراکین نے راجیہ سبھا کی رکنیت کا حلف لیا

ہنڈن برگ کی رپورٹ پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ، دونوں ایوان کی کارروائی آج تک کیلئے ملتوی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

error: مواد محفوظ ہے !!
This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.