نئی دہلی/
مختلف قسم کے ٹیکسوں میں کمی کی وجہ سے دیسی موبائل فون اور ٹی وی سیٹ، ہندوستانی ساختہ کچن کی چمنیاں اور جھینگا فارمنگ کیلئے استعمال ہونے والی فیڈ سستی ہوجائیں گی جبکہ ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے درآمد شدہ کاریں، سائیکل، سونا،چاندی اور پلاٹینم کے زیورات اور مصنوعی زیورات مہنگے ہو جائیں گے ۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کے روز پارلیمنٹ میں عام بجٹ کی پیشکش کے دوران مختلف قسم کے سامان پر عائد ٹیکسوں میں تبدیلی کی تجاویز کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے موبائل فون کیمروں اور ان کے کچھ پرزوں پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی کا بھی اعلان کیا۔
اسی طرح ٹی وی پینلز کے اوپن شیل پرزوں پر بنیادی درآمداتی ڈیوٹی کو کم کر کے۵ء۲فیصد کر دیا گیا ہے جس سے یہ سستا ہو جائے گا۔
کچن کو آلودگی سے پاک رکھنے کیلئے لگائی جانے والی دیسی چمنیاں سستی ہو جائیں گی۔ کچن کی چمنیاں بنانے کیلئے استعمال ہونے والی ہیٹ کوائلز پر کسٹم ڈیوٹی۲۰فیصد سے کم کر کے ۱۵فیصد کردی گئی ہے جس سے دیسی کچن کی چمنیاں سستی ہو جائیں گی۔ تاہم درآمداتی کچن چمنی پر ڈیوٹی۵ء۷فیصد سے بڑھا کر ۱۵فیصد کرنے سے یہ مہنگا ہو جائے گا۔
کیکڑے کی فارمنگ کیلئے استعمال ہونے والا چارہ جو بیرون ملک برآمد کیا جائے گا وہ سستا ہو جائے گا۔ چارے کی تیاری میں استعمال ہونے والے مختلف مواد پر ٹیکس کم کرنے سے چارہ سستا ہو جائے گا۔ کمپریسڈ بائیو گیس کو ایکسائز ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے ۔ اس گیس سے کئی قسم کے انجن چلتے ہیں۔ حکومت نے کئی قسم کے کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز پر درآمداتی ڈیوٹی فری کرنے کی تجویز پیش کی ہے ۔
سائیکلوں پر درآمداتی ڈیوٹی ۳۰فیصد سے بڑھا کر۳۵فیصد کر دی گئی ہے ۔ اسی طرح سی کے ڈی گاڑیوں (کاروں) پر درآمداتی ڈیوٹی۳۰سے بڑھا کر۳۵فیصد کر دی گئی ہے ۔ سی بی یو گاڑیوں (کاروں) پر درآمداتی ڈیوٹی۶۰سے بڑھا کر۷۰فیصد کر دی گئی ہے ۔ الیکٹرک سی بی یو وہیکل (کار) ٹیکس۶۰فیصد سے بڑھا کر ۷۰فیصد کر دیا گیا ہے ۔
الیکٹرانک کھلونوں کے علاوہ کھلونوں اور ان کے پرزوں پر ٹیکس۶۰سے بڑھا کر۷۰فیصد کر دیا گیا ہے ۔ کمپاؤنڈ ربڑ پر ٹیکس کی شرح۱۰فیصد سے بڑھا کر۲۵فیصد کر دی گئی ہے ۔
چاندی پر ٹیکس کی شرح۵ء۷فیصد سے بڑھا کر۱۰فیصد کر دی گئی ہے ۔ چاندی کی سلاخوں پر ٹیکس کی شرح ۱ء۶فیصد سے بڑھا کر۱۰فیصد کر دی گئی ہے ۔ اسی طرح سونے ‘ چاندی اور پلاٹینم سے بنے زیورات پر ٹیکس۲۰فیصد سے بڑھا کر۲۵فیصد کر دیا گیا ہے ۔ مصنوعی زیورات پر ٹیکس کی شرح بھی۲۰فیصد سے بڑھا کر۲۵فیصد کر دی گئی ہے ۔