لاہور// پاکستان کے تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی نے بدھ کے روز کہا کہ کبھی کبھی انہیں ہار ماننے کا احساس ہوتا ہے، لیکن تقریباً تین ماہ بعد کرکٹ کے میدان میں واپسی سے قبل یوٹیوب پر اپنی باؤلنگ کی ویڈیوز دیکھنے کے بعد انہیں حوصلہ ملا۔
آفریدی نے پی سی بی ڈیجیٹل کے ساتھ بات چیت میں کہاکہ ‘ایسے وقت آئے جب میں ہار ماننا چاہتا تھا۔ میں صرف ایک پٹھوں پر کام کر رہا تھا اور یہ بہتر نہیں ہو رہا تھا۔ بحالی کے سیشنوں کے دوران کئی بار میں اپنے آپ سے کہتا تھا، ‘بہت ہو گیا، میں مزید کچھ نہیں کر سکتا’۔
انہوں نے کہاکہ "لیکن پھر میں یوٹیوب پر اپنی باؤلنگ کی ویڈیوز دیکھتا تھا کہ میں اسے کتنی اچھی طرح سے انجام دیتا تھا۔ اس سے مجھے حوصلہ ملا اور کہا کہ ہار نہ مانوں۔ فاسٹ باؤلر ہونے کے ناطے کرکٹ سے دور رہنا بہت مایوس کن ہے۔
شاہین کا کرکٹ سے دور رہنا جولائی 2022 میں اس وقت شروع ہوا جب وہ سری لنکا کے خلاف گال ٹیسٹ میں گھٹنے کے بل گر گئے۔ اس انجری کی وجہ سے شاہین تقریباً تین ماہ تک کرکٹ نہیں کھیل سکے اور ایشیا کپ اور انگلینڈ کے خلاف ہوم ٹی ٹوئنٹی سیریز جیسی اہم مہم سے باہر ہو گئے۔
شاہین نے کہاکہ ’’انجری کی وجہ سے ڈومیسٹک میچوں سے دور رہنا مشکل ہے۔ میں نے ہوم ٹیسٹ سیزن سے پہلے انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی نہیں کھیلی تھی۔ ‘‘
شاہین لندن میں طویل علاج اور بحالی مکمل کرنے کے بعد اکتوبر-نومبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم میں واپس آئے۔ ٹورنامنٹ کے اختتام تک شاہین نے دوبارہ لے حاصل کر لیا تھا لیکن انگلینڈ کے خلاف فائنل میچ میں ان کے گھٹنے میں ایک بار پھر چوٹ لگی اور وہ دوبارہ کرکٹ سے دور ہو گئے۔ اس بار شاہین کو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے دور رہنا پڑا جس کی وجہ سے وہ افسردہ ہیں۔
شاہین نے کہا کہ مجھے ٹیسٹ کرکٹ سے محروم ہونے کا زیادہ دکھ ہوا کیونکہ مجھے ٹیسٹ زیادہ پسند ہیں۔ ایک بولر کو اس کی ٹیسٹ کرکٹ پرفارمنس پر پرکھا جاتا ہے اور میں انگلینڈ کے خلاف وکٹ لینا چاہتا تھا۔
شاہین اس انجری کی وجہ سے مجموعی طور پر 15 میچوں سے باہر ہو گئے تھے جس سے پاکستان کی جیت کے امکانات ختم ہو گئے تھے۔ اس دوران پاکستان کو انگلینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں 3-0 کی عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ نیوزی لینڈ کے ساتھ ٹیسٹ سیریز ڈرا ہوگئی۔ کرکٹ کے میدان میں واپسی کرتے ہوئے شاہین پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کی کپتانی کریں گے۔