سرینگر///
سرکاری اراضی پر تجاوزات کے خلاف جاری انہدامی کارروائی کے دوران آج ضلع اننت ناگ کے ونپوہ علاقہ میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما عبدالمجید لارمی کی کمرشل عمارت پر بلڈوزر چلایا اور عمارت کو جزوی طور پر منہدم کردیا گیا۔
انتظامیہ کی جانب سے آج دوپہر علاقہ سخت سیکورٹی کے دوران عبدالمجید لارمی کی عمارت کو بلڈوزر سے نقصان پہنچایا گیا۔مذکورہ عمارت دو منزلوں پر مشتمل ہے، جس میں جے اینڈ کے بینک کی ایک شاخ بھی قائم ہے۔
ملی جانکاری کے مطابق عبدالمجید لارمی کو سرکار کی جانب سے اس سلسلے میں نوٹس بھیجا گیا تھا، جس میں انہیں عمارت کو ایک ہفتہ کے اندر خود منہدم کرنے کو کہا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ یہ عمارت سرکاری زمین میں تعمیر کی گئی ہے۔ تاہم آج باضابطہ طور انتظامیہ کی جانب سے کارروائی انجام کی گئی اور عمارت کو شدید نقصان پہنچایا گیا، البتہ عمارت میں قائم بینک شاخ کو ایک ہفتہ کے اندر دفتر خالی کرنے کی مہلت دی گئی ہے۔
اس دوران ضلع بڈگام میں برفباری کے دوران حکام نے آج پیر کے روز ضلع کے گوگو علاقے میں ایک کنال اراضی پر تعمیر کردہ دیوار کو منہدم کر کے اس اراضی کو حکام نے اسے سرکاری املاک میں شامل کرلیا۔
بتایاجارہا ہے کہ یہ اراضی ایک پولیس افسر ‘باکر سامون کی بیوی کے نام تھی جس کو آج برفباری کے باوجود حکام نے جموں و کشمیر میں جاری انہدامی مہم کے تحت واپس لے لیا۔ جس پر مبینہ طور پر انہوں نے قبضہ کیا تھا۔
سرکاری ذرائع نے بھی اس ضمن میں بتایا کہ یہ اراضی جے کے پی ایس رینک کے ایک پولیس افسر کی بیوی کے نام کی جائیداد سے ملحق ہے جو اس وقت کمانڈنٹ کے عہدے پر تعینات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے انسداد تجاوزات مہم کے دوران بیرونی دیوار اور اس کے اوپر کچھ ڈھانچہ گرا دیا گیا ہے جو کہ سرکاری اراضی ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل بڈگام کے ہی ہمہامہ علاقے میں نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کی اہلیہ کے نام پر اراضی تھی اس کے ساتھ سرکاری اراضی بھی شامل تھی اور اس پے ناجائز تجاوزات کو حال ہی میں انہدامی مہم کے تحت خالی کرا گیا۔
اس دوران جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے بٹھنڈی اور سنجواں جموں میں اراضی خالی کرنے کے حوالے سے نوٹسیں بھیجنے کے خلاف لوگوں کی ایک بڑی تعدد نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ بٹھنڈی اور سنجواں اور ملک مارکیٹ میں لوگ جمع ہوئے اور حکومت مخالف نعرے لگائے ۔
مظاہرین نے بتایا کہ ہم سالہاں سال سے یہاں پر رہائش پذیر ہیں اور حکومت کی جانب سے اُنہیں نوٹسیں بھیجی جارہی ہیں جو ناقابل برداشت ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ بٹھنڈی میں تمام تجارتی بازار بند ہیں جبکہ سنجواں او رملک مارکیٹ میں لوگوں نے دھرنادیا۔
دریں اثنا پولیس کے سینئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی ۔
حکام نے لوگوں کو بتایا کہ غیر قانونی کمرشل عمارتوں کے مالکان کو ہی نوٹسیں بھیجی جارہی ہیں ، غریب لوگوں اور رہائشی مکانات کو چھیڑا نہیں جائے گا۔
حکام کی یقین دہانیوں کے باوجود بھی لوگوں احتجاج کرنے پر بضد رہے ۔
دریں اثنا سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون جاری رکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ اننت ناگ نے سم تھن بجبہاڑہ میں چھ دکانوں کو منہدم کیا ۔
معلوم ہوا ہے کہ ضلع میں کئی کنال اراضی کو بھی باز یاب کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ضلع بھر میں سٹیٹ لینڈ اور کاہچرائی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم شروع کی گئی اور ابتک کئی سو کنال اراضی کو باز یاب کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ با اثر افراد کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔