سرینگر//
بھارت جوڑو یاترا جمعے کی صبح بانہال ریلوے اسٹیشن سے شروع ہوئی جس دوران کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمان راہل گاندھی نے جموں کشمیر انتظامیہ پر جواہر ٹنل پر سیکورٹی چوک کا الزام عائد کیا جس کو پولیس نے رد کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یاترا کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا جمعے کی صبح بانہال ریلوے اسٹیشن سے شروع ہوئی۔ اور اس یاترا میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی شرکت کی۔
یاترا کے دوران جموںکشمیر پردیش کانگریس کے سابق صدر غلام احمد میر اور نائب صدر رمن بلہ اور دیگر کئی لیڈران کے علاوہ لوگوں کی اچھی تعداد راہل گاندھی کے ہمراہ تھی۔
اس دوران راہل گاندھی نے اننت ناگ کے کھنہ بل علاقے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران جموں وکشمیر انتظامیہ پر جواہر ٹنل پر سیکورٹی چوک کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہاں میرے استقبال کے لئے جمع ہوئے لوگوں کی بھیڑ کو قابو کرنے کیلئے پولیس موجود نہیں تھی۔
کانگریسی صدر نے کہا’’مجھے معلوم نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہوا لیکن آنے والے دنوں میں ایسا نہیں ہونا چاہئے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ جب ہم نے ٹنل پار کی تو لوگوں کا ہجوم میرے استقبال کیلئے جمع ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا’’لیکن جو ہجوم کو قابو کرنے کیلئے پولیس تھی وہ یا تو چلے گئے یا دکھے ہی نہیں‘‘۔
گاندھی نے کہا کہ اس صورتحال کو دیکھ کر میرے سیکورٹی گارڈرس نے مجھے آگے نہ جانے کا مشورہ دیا اس لئے ہم آگے نہیں چل پائے ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ہجوم کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس کی تعیناتی کو یقینی بنائیں۔
کانگریس کے سابق صدر کا کہنا تھا’’مجھے معلوم نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہوا لیکن کل اور پرسوں ایسا نہیں ہونا چاہئے ‘‘۔انہوںنے کہا’’مجھے امید ہے کہ میرے مستقبل کے پروگراموں کیلئے سیکورٹی کے وسیع تر انتظامات کئے جائیں گے ‘‘۔
دریں اثنا پولیس نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ یاترا کے لئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔
کشمیر زون پولیس نے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا’’یاترا کے راستے کی طرف صرف ان ہی با اختیار لوگوں کو جانے کی اجازت دی گئی جن کی منتظمین نے شناخت کی بھارت جوڑو یاترا کے منتظمین نے بانہال سے یاترا میں شامل ہونے والے بڑے اجتماع کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی تھی جو نقطہ آغاز پر جمع ہوا تھا‘‘۔
پولیس نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہا کہ سیکورٹی کے مکمل انتظامات کئے گئے تھے ۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا’’منتظمین نے ایک کلو میٹر یاترا کے انعقاد کے بعد جموں وکشمیر پولیس کے ساتھ یاترا معطل کرنے کے فیصلے کے بارے میں کوئی مشورہ نہیں کیا‘‘۔
ٹویٹ کہا گیا’’باقی یاترا پر امن طریقے سے جاری رہی یاترا میں بالکل کوئی سیکورٹی چوک نہیں تھی، ہم یاترا کیلئے فول پروف سیکورٹی فراہم کریں گے‘‘۔
بتادیں کہ کنیا کماری سے۷ستمبر کو شروع ہونے والی یہ یاترا ؍۳۰جنوری کو سری نگر میں اختتام پذیر ہوگی۔