نئی دہلی//
۷۴ ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر، جموں کشمیر کی جھانکی اس کے تھیم ’’نیا جموں و کشمیر‘‘ کے ساتھ، کرتاویہ پاتھ پر مرکز کے زیر انتظام علاقے کے یاتریوں اور تفریحی سیاحت کی صلاحیت کو ظاہر کرتے ہوئے گزر ی۔
جموں و کشمیر میں سیاحت نے حالیہ برسوں کے دوران زبردست فروغ حاصل کیا اور آزاد ہندوستان کی ۷۵ سال کی تاریخ میں پہلی بار۶۲ء۱ کروڑ سیاحوں کی آمد کا ریکارڈ درج کیا۔
جموںکشمیر کے پہاڑی علاقوں میں مختلف قسم کے حیوانات ہیں اور خطرے سے دوچار کشمیری ہرن کا گھر ہے، جسے مقامی طور پر ہانگل کہا جاتا ہے۔ عام چیتے اور حال ہی میں اعلان کردہ یو ٹی کے نئے پرندے کالیج فیزنٹ۔ دنیا کے مشہور ٹیولپ باغات اور وائلیٹ انقلاب (لیوینڈر کی کاشت) کے لیے بھی جانا جاتا ہے جس نے اس خطے میں ابھرتے ہوئے کاروباریوں کیلئے نئے راستے کھولے ہیں۔
جھانکی کے ٹریکٹر والے حصے میں جنگلی ماحول میں چیتے، کشمیری ہرن اور کلیج تیتر کے مجسمے دکھائے گئے تھے۔
ٹرالی کے حصے میں ٹیولپ کے باغات، لیوینڈر کی کاشت اور لیوینڈر فارم پر کام کرنے والی خواتین کو دکھایا گیا تھا۔ سیاحوں کیلئے ماحول دوست زندگی کی پیشکش کرنے کیلئے جو مٹی کے مکانات کو فروغ دیا جا رہا ہے، ان کو مرکز میں اور ٹرالی کے عقبی سرے پر مشہور مقدس امرناتھ مندر اور دنیا کے مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں اسکیئنگ کی تصویر کشی کی گئی تھی۔
لوگوں نے گھوڑوں کی کلپ کا ایک حیرت انگیز منظر دیکھا، نوجوان وردی پوش مردوں اور عورتوں کا پرجوش مارچ، اسفالٹ پر گرجدار مہریں، ڈھول کی تال کی دھڑکن، فوجی بینڈوں کی جنگی دھنیں، طاقتور ٹینک، اوپر آسمان پر گرجتے ہوئے ہوائی جہاز، آرائشی ٹیبلو جو ہندوستان کی متحرک اور امنگوں کی عکاسی کرتا ہے۔
صدر دروپدی مرمو نے ۷۴ ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات کا آغاز گزشتہ سال عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار جمعرات کو کرتاویہ پاتھ پر قومی پرچم لہرا کر کیا۔
روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ترنگا لہرانے کے بعد قومی ترانہ اور ۲۱ توپوں کی سلامی دی گئی۔ کارتویہ پتھ پر فضائیہ کی ایک افسر فلٹ لیفٹیننٹ کومل رانی نے قومی پرچم لہرایا۔ اس کے ساتھ ہی قومی ترانہ بجایا گیا اور صدر مملکت کو ۲۱ توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ پہلی بار تھا کہ ۱۰۵ ملی میٹر انڈین فیلڈ گن کے ساتھ ۲۱ توپوں کی سلامی دی گئی۔ اس نے ونٹیج۲۵ پاؤنڈر گن کی جگہ لے لی۔ (ایجنسیاں)