سرینگر//
شمالی کشمیر ضکع بارہمولہ کے اوڑی سے تعلق رکھنے والا بہادر پولیس اہلکار‘ مدثر احمد عرف ’بنداس‘ کو آج یوم جمہوریہ کے موقع پر شوریہ چکر سے نوازا گیا۔
جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار مدثر احمد شیخ نے اپنی جان پر کھیل کر ضلع بارہمولہ میں جیش محمد کے عسکریت پسندوں کے ایک گروپ کو ہلاک کیا تھا جبکہ وہ اس آپریشن کے دوران اپنی جان گوا بیٹھے تھے۔
مدثر نے گزشتہ سال ۲۵ مئی کو شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے کریری میں فوج کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے دوران جیش محمد کے تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کرتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دی تھی۔
حکومت نے آج یوم جموریہ کے موقع پر مدثر احمد شیخ کو ان کی بے مثال بہادری کے لیے شوریہ چکر سے نوازا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ ملک کا تیسرا اعلیٰ ترین بہادری کا اعزاز ہے۔
اس واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے، عہدیداروں نے کہا کہ پولیس اور فوج نے دہشت گردوں کی نقل و حرکت سے متعلق اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے کئی مقامات پر مشترکہ خصوصی چوکیاں قائم کیں، بشمول کریری میں شرکوارہ،نجیب بھٹ کراسنگ کے قریب۔
کار میں سوار دہشت گردوں کے ایک گروپ نے جب پولیس پارٹی کو دیکھا تو انہوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ سکیورٹی اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین غیر ملکی دہشت گرد مارے گئے۔
تاہم، شیخ نے فائرنگ کے تبادلے کے دوران سب سے بڑی قربانی دی۔
۵؍ اکتوبر کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آرٹیکل ۳۷۰کی منسوخی کے بعد وادی کے اپنے پہلے دورے کے دوران شیخ کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ شاہ نے شیخ کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان سے بات چیت کی۔ ان کے قبرستان پر بھی حاضری دی اور شیخ کے لیے دعا کی۔
ایوارڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (کشمیر) وجے کمار نے کہا کہ زندگی سے بڑے ہیرو کے لیے کوئی سلامی کافی نہیں ہے۔
کمار نے ایک ٹویٹ میں لکھا’’ایک ایسے ہیرو کے لیے کوئی سلامی کافی نہیں ہے جس نے زندگی سے بڑا جیا اور جس کی قربانی نے موت کو ہی حقیر سمجھا۔ تین غیر ملکی دہشت گردوں کوہلاک کرتے ہوئے غیر معمولی بہادری کا مظاہرہ کرنے پر شہید سی ٹی مدثر شیخ عرف بنداس کو شوریہ چکر سے نوازا گیا۔ بہادر کو سلام۔‘‘