لاہور// پاکستان کے خلاف واحد ٹی-20 مقابلے میں نوجوان کھلاڑیوں نیتھن ایلس اور جوش انگلس کے تعاون کو دیکھتے ہوئے ان کے کپتان ایرون فنچ نے ان کی کافی تعریف کی ہے۔
عالمی چیمپئن آسٹریلیا اپنے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹیم سے ڈیوڈ وارنر، مچل مارش، اسٹیون اسمتھ، گلین میکسویل، میتھیو ویڈ، پیٹ کمنز، جوش ہیزل ووڈ اور مچل اسٹارک کے بغیر کھیل رہی تھی۔ اس کے علاوہ سری لنکا کے خلاف پچھلی سیریز میں ٹیم کے رکن کین رچرڈسن اور جے رچرڈسن بھی اسکواڈ کا حصہ نہیں تھے۔
اس کے باوجود، ٹیم نے مارنس لیبوشگین، کیمرون گرین اور بین دوارشویس کی شکل میں تین ڈیبیو دیتے ہوئے میزبان کو تین وکٹ سے شکست دی بابراعظم اور محمد رضوان نے میچ کے ابتدائی سات اووروں میں 63 رن بنائے تھے، اس کے بعد گرین اور اور ایلس نے 44 رن دے کر چھ وکٹ لیتے ہوئے میچ میں آسٹریلیا کی واپسی کرائی تھی۔ ایلس کے لئے 28 رن دے کر چار وکٹ ان کے تین میچ پرانے کیریئر کا بہترین تجزیہ تھا اور فنچ نے ان کے ایک بہتر مستقبل کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا، "ان کی پریکٹس اور میچوں کے تئیں نقطہ نظر اور کام کی پالیسی ناقابل یقین ہے۔ ان کی توانائی اور شدت بھی اچھی ہے اور وہ نئی چیزیں سیکھنے کے شوقین ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ نئی اور پرانی گیند دونوں کے ساتھ اتنا موثرہیں۔ باقی کھلاڑی بھی ان کے ساتھ کھیل کر لطف اندوز ہوتے ہیں اور ان کا مستقبل روشن ہے کیونکہ وہ خود چیلنج کا سامنا کرنا پسند کرتے ہیں۔
انگلیس نے اپنے چھٹے ٹی 20 مقابلے میں پہلی بار کیپنگ کی ذمہ داری سنبھالی۔ انہیں ٹیسٹ سیریز کے دوران ڈرنک ڈیوٹی کا کام ملاتھا اورپھر کووڈ-19 انفیکشن پائے جانے پر پوری ون ڈے سیریز آئیسولیشن میں گزارنی پڑی۔ ایسے میں انہوں نے تیسرے نمبرپر آکر 15 گیندوں پر 24 رن کی چھوٹی لیکن اہم اننگ کھیلی تھی۔
فنچ نے انگلس کےبارے میں کہا، "ان کے چہرے پرشکن نہیں آتی۔ ان کے ساتھ بلے بازی کرنے میں بہت مزہ آتا ہے۔ وہ ایک اور کھلاڑی ہیں جو ہمیشہ سیکھنے کے لیے تیار رہتے ہیں اور ہفتہ بھر کے آئیسولیشن سے لوٹ کر اتنا اچھا کھیلنا قابل تعریف ہے۔