نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وارانسی میں دنیا کے سب سے طویل ریور کروز – ایم وی گنگا ولاس کو جھنڈی دکھائی اور کاشی کے گنگاپار علاقے میں ایک نئے ٹینٹ سٹی کا افتتاح کیا۔
تقریب کے دوران انہوں نے 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کے کئی دیگر اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے منصوبوں کا بھی افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا ۔ ریور کروز ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم کی کوششوں کے عین مطابق، اس سروس کے آغاز کے ساتھ ہی ریور کروز کی بہت بڑی غیر استعمال شدہ صلاحیت کھل جائے گی اور یہ ہندوستان کے لیے ریور کروز ٹورازم کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گی۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھگوان مہادیو کی ستائش کی اور لوہڑی کے پرمسرت موقع پر سب کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے ہمارے تہواروں میں خیرات، اعتقاد، تپسیا اور اعتقاد اور ان میں ندیوں کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے دریائی آبی گزرگاہوں سے متعلق منصوبوں کو مزید اہمیت حاصل ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کاشی سے ڈبرو گڑھ تک سب سے طویل دریائی کروز کو آج جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جا رہا ہے جو دنیا کے سیاحتی نقشے پر شمالی ہندوستان کے سیاحتی مقامات کو سامنے لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج وارانسی، مغربی بنگال، اتر پردیش اور بہار، آسام میں 1000 کروڑ کی لاگت کے دیگر پروجیکٹوں سے مشرقی ہندوستان میں سیاحت اور روزگار کے مواقع کو فروغ حاصل ہو گا۔
ہر ہندوستانی کی زندگی میں دریائے گنگا کے مرکزی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کناروں کے آس پاس کا علاقہ آزادی کے بعد کے عرصے میں ترقی میں پیچھے رہ گیا جس کی وجہ سے اس علاقے سے آبادی کا بڑے پیمانے پر اخراج ہوا۔ وزیر اعظم نے اس ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے دوہرے نقطہ نظر کی وضاحت کی۔ ایک طرف نمامی گنگا کے ذریعے گنگا کو صاف کرنے کی مہم چلائی گئی اور دوسری طرف ‘ارتھ گنگا’ کا آغاز کیا گیا۔ ‘ارتھ گنگا’ میں ان ریاستوں میں معاشی حرکیات کا ماحول بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں جہاں سے گنگا گزرتی ہے ۔