سرینگر//
وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے سونہ مرگ علاقے میں ایک برفانی تودا گر آنے کے نتیجے میں کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے دو مزدور زندہ دفن ہوگئے بعد ازاں دونوں کی لاشوں کو بر آمد کیا گیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ بر فانی تودا رنگا موڑ کے بالائی حصے سے کھسک آیا اور سر بل سونہ مرگ علاقے میں جمع ہوا جو نل گراتھ علاقے کے نزدیک واقع ہے جہاں حیدر آباد نشین کمپنی میگھا انجینئرنگ اینڈ منی فیکچر لمیٹڈ زوجیلا ٹنل کیلئے کام کر رہی ہے ۔
ذرائع نے کہا کہ برفانی تودا گر آنے کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد ضلع انتظامیہ ، ایس ڈی آر ایف، پولیس اور فوج نے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔
ایک پولیس ترجمان نے کہا کہ میگھا کمپنی کی طرف سے جب ان کے دو مزدور لاپتہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تو پولیس، فوج اور ایس ڈی ای آر ایف کی مشترکہ ٹیمیں جائے واردات پر پہنچی اور بچاؤ آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ جائے واردات پر ابھی بھی خطرات لاحق ہیں کیونکہ پہاڑی سے ابھی بھی چھوٹے چھوٹے برفانی تودے کھسک آ رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ انتہائی کوششوں کے بعد پہلے ایک مزدور کی لاش بر آمد کی گئی جبکہ بعد میں مزید کاوشوں کے بعد دوسرے مزدور کی لاش بھی بر آمد کی گئی۔
ہلاک شدگان کی شناخت سندیپ کمار ولد منشی رام ساکن سارا پدر کشتواڑ اور بالا کرشن ولد بنسی لال ساکن گارا پدر کشتواڑ کے بطور ہوئی ہے ۔
ترجمان نے بتایا کی بچاؤ آپریشن کو بند کر دیا گیا ہے اور میگھا کمپنی سے کہا گیا ہے کہ وہ باقی مزدوروں اور دوسرے عملے کو محفوظ مقام پر منتقل کرے ۔
حکام نے علاقے کے لوگوں سے موسم ٹھیک ہونے تک احتیاطی طور پر پُر خطر علاقوں میں جانے سے احتراز کرنے کی تاکید کی ہے ۔
دریں اثنا جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’سونہ مرگ میں برفانی تودا گر آنے کے واقعے جس میں دو انسانی جانیں ضائع ہوئیں، کی دلخراش خبر سن کر صدمہ ہوا‘‘۔
ان کا کہنا تھا ’’ فوج، پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں بچاؤ آپریشن میں لگی ہوئی ہیں اور میں نے ضلع انتظامیہ کو متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے ‘‘۔