نئی دہلی/ 12 جنوری
ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے جمعرات کو کہا کہ چین کے ساتھ شمالی سرحدوں پر صورتحال قابو میں ہے لیکن’غیر متوقع‘ ہے۔
آرمی ڈے کی سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں مسلح افواج کے درمیان سات مسائل میں سے پانچ کو میز پر پیش کیا گیا ہے۔
جنرل پانڈے کا کہنا تھا”اگرچہ غیر متوقع ہے، لیکن شمالی سرحدوں پر صورتحال مستحکم اور قابو میں ہے۔ ہم بات چیت میں میز پر موجود سات میں سے پانچ مسائل کو حل کرنے میں کامیاب رہے ہیں کیونکہ ہماری تیاری بہت اعلیٰ سطح کی ہے اور ہمارے پاس کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کافی ذخائر ہیں“۔
فوجی سربراہ نے’ہوشیار رہنے‘ کی ضرورت پر مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرحد پر جنگ بندی اچھی طرح سے برقرار ہے لیکن دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اور دہشت گرد گروپوں کے لیے پڑوسی کی حمایت اب بھی برقرار ہے۔
ان کاکہنا ہے”پاکستان کی سرحد پر جنگ بندی اچھی طرح سے برقرار ہے لیکن دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اور دہشت گرد گروپوں کی حمایت اب بھی برقرار ہے۔ تشدد کے پیرامیٹرز میں واضح کمی آئی ہے۔ اس لیے ہمیں چوکنا رہنا ہوگا“۔
بعد میں اپنے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ شمال مشرق کی بیشتر ریاستوں میں امن لوٹ آیا ہے۔
آرمی ڈے ‘جو ہر سال 15 جنوری کو منایا جاتا ہے‘سے خطاب کرتے ہوئے جنرل پانڈے نے کہا کہ وہ مستقبل کے قومی وڑن کے ساتھ مکمل طور پر منسلک ہیں اور انہوں نے ’تبدیلی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘۔
”یہ آرمی ڈے خاص ہے کیونکہ یہ ہندوستان کی آزادی کا 75 واں سال بھی ہے۔ ہم مستقبل کے قومی وڑن سے بھی پوری طرح ہم آہنگ ہیں۔ ہم نے ایک تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے“۔
جنرل پانڈے نے کہا کہ خواتین افسران کو جلد ہی انڈین آرمی کے کور آف آرٹلری میں کمیشن دیا جا سکتا ہے، کیونکہ اس سلسلے میں ایک تجویز حکومت کو اس کی منظوری کے لیے بھیج دی گئی ہے۔
چین کا نام لیے بغیر آرمی چیف نے مزید کہا کہ وہ مضبوط طریقے سے جمود (ایل اے سی پر) کو تبدیل کرنے کی تمام کوششوں کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔
جنرل پانڈے نے کہا، ”لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر تعینات اپنے فوجیوں کے ساتھ ایک مضبوط اور پرعزم انداز میں، ہم مخالف کی طرف سے یکطرفہ طور پر جمود کو مضبوط طریقے سے تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔“ (ایجنسیاں)