سرینگر///
پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اونتی پورہ قتل معاملے کو۲۴گھنٹوں کے اندر حل کرکے ملزم کو گرفتار کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو۸جنوری کی شام قریب ساڑھے پانچ بجے ایک اطلاع موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ روضی جان زوجہ مظفر احمد گنائی ساکن کدلہ بل پانپور کی ایک خاتون جس کی عمر قریب چالیس برس ہے ، کو اہل خانہ نے سب ضلع ہسپتال پامپور پہنچایا۔
ترجمان نے بیان میں کہا’’چونکہ ابتدائی طور پر لگتا تھا کہ موت مشکوک حالت میں واقع ہوئی ہے لہذا پانپور پولیس نے طبی و قانونی لوزامات کی ادائیگی کے بعد سی آر پی سی کی دفعہ۱۷۴کے تحت موت واقع ہونے کی اصلی وجہ معلوم کرنے کے لئے تحقیقات شروع کیں‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ کیس کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ایس ایس پی اونتی پورہ نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ۔بیان میں کہا گیا کہ تحقیقات کے دوران مذکورہ خاتون کے کئی اہل خانہ بشمول شوہر کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا گیا۔
پولیس بیان میں کہا گیا’’کچھ اہل خانہ کی تفتیش کے دوران تحقیقاتی ٹیم نے مذکورہ خاتون کے دیور الطاف احمد گنائی سے مزید پوچھ تاچھ کی‘‘۔
بیان میں کہا گیا’’دوران پوچھ تاچھ اس نے مذکورہ خاتون کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا‘‘۔
پولیس ترجمان نے بیان میں کہا’’دوران تحقیقات ملزم نے انکشاف کیا کہ چونکہ وہ (ملزم کی بھابھی) گھر میں اکیلی تھی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کے ساتھ زیادتی کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے شور مچایا‘‘۔
بیان میں کہا گیا’’ملزم نے انکشاف کیا کہ پہلے اس نے متوفی خاتون کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن جب وہ مسلسل مدد کیلئے شور مچا رہی تھی تو مایوس ہو کر اس کا گلہ دبا کر اس کو قتل کر دیا اور جائے واردات سے فرار ہوگیا‘‘۔
پولیس ترجمان نے بیان میں کہا کہ دوران تحقیقات یہ بات سامنے آگئی کہ جب قریب پانچ بجے متوفی کی گیارہ سالہ بیٹی گھر واپس آگئی تو اپنی والدہ کو بظاہر مردہ پا کر مدد کیلئے چیخنے لگی جس کے بعد ملزم سمیت کچھ پڑوسی ٓاگئے اور خاتون کو ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دیا۔
بیان میں کہا گیا’’ملزم الطاف احمد گنائی ولد مرحوم شعبان گنائی عمر۴۴برس پیشے سے ایک ڈرائیور ہے اور غیر شادی شدہ ہے اور اسی مکان میں علیحدہ رہتا تھا‘‘۔
بیان کے مطابق وہ لاش کے ساتھ ہسپتال اس کے لئے گیا تھا تاکہ اس پر کوئی شک نہ کر سکے ۔بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن پامپور میں ایک کیس درج کیا گیا اور ملزم کو گرفتار کیا گیا اور اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے۔