جموں/۱۰ جنوری
جموں و کشمیر کے ڈانگری گاو¿ں میں اقلیتی برادری پر حملے کے سلسلے میں اب تک 50 سے زیادہ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے، یہاں تک کہ حملے کے پیچھے دہشت گردوں کا پتہ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم منگل کو نویں دن بھی جاری رہی۔
یکم جنوری کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں سات افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہوئے تھے۔
حکام نے بتایا کہ حملے کے بعد، انتظامیہ نے مقامی رضاکاروں اور سرحدی گرڈ پر مشتمل ولیج ڈیفنس گارڈز (VDGs) کو مضبوط کیا تاکہ دراندازی کے ممکنہ راستوں پر کڑی نظر رکھی جا سکے۔
حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے بارے میں مصدقہ اطلاع دینے والے کو 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کرنے والے پولیس پوسٹر بھی ضلع کے مختلف مقامات پر سامنے آئے ہیں۔
فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کا مشترکہ محاصرہ اور تلاشی آپریشن دو درجن سے زائد دیہاتوں میں جاری ہے جہاں حملے سے پہلے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں، حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس کی خصوصی آپریشنل ٹیمیں راجوری کے باہر سے منتقل ہوئیں‘ کو بھی مقررہ جگہوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
راجوری کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، محمد اسلم نے بتایا”ڈانگری حملے میں ملوث دہشت گردوں کوختم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر انسداد دہشت گردی آپریشن جاری ہے۔ کچھ اہم سراغ ملے ہیں اور ہم مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے ان پر کام کر رہے ہیں“۔
اسلم نے کہا کہ پولیس کے ساتھ سی آر پی ایف کے اضافی دستوں کو حساس علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ چوکسی کو مضبوط کیا جاسکے۔
حکام نے بتایا کہ جاری آپریشن کے دوران اب تک 50 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے دہشت گردوں کے ساتھ مبینہ روابط کے بارے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کے دوران کئی اہم سراغ ملے ہیں اور یہ تقریباً واضح ہے کہ دہشت گرد حملہ کرنے سے پہلے قصبے میں موجود تھے۔
حکام نے بتایا کہ پولیس نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب سیکورٹی بڑھانے کے لیے سرحدی چوکیوں پر اضافی اہلکار بھی تعینات کیے ہیں تاکہ دراندازی کے بدنام راستوں پر کڑی نظر رکھی جا سکے۔
دریں اثنا، وی ڈی جی کو مضبوط کرنے اور ان کی فائرنگ کے ہنر کو فروغ دینے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، حکام نے بتایا کہ ہندوستانی فوج نے آج صبح سندربنی سیکٹر میں مہادیو مینکا فائرنگ رینج میں رضاکاروں کے لیے ایک خصوصی فائرنگ پریکٹس سیشن کا انعقاد کیا۔
حکام نے بتایا کہ ایل او سی کے ساتھ مختلف دیہاتوں سے 50 سے زائد وی ڈی جیز نے فائرنگ کی مشق سیشن میں حصہ لیا جو مقامی پولیس کے ساتھ مل کر منعقد کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی کے ہتھیاروں کے ہینڈلرز اور شوٹنگ کے ماہرین نے وی ڈی جیز کو ہتھیاروں کے مناسب استعمال کا مظاہرہ کیا جنہوں نے بعد میں فائرنگ کی مشق کی۔