جموں//
جنوبی ضلع پلوامہ میں۱۹مارچ سے۴؍اپریل تک مشتبہ جنگجووں نے ۶غیر ریاستی باشندوں پر فائرنگ کی جس کے پیش نظرضلع بھر میں ملی ٹینٹوں کے امکانی حملوں کو ناکام بنانے کی خاطر سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران جنوبی ضلع پلوامہ میں جنگجویانہ سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ۱۹مارچ سے لے کر۴؍اپریل یعنی ۱۵روز کے اندر۶غیر مقامی افراد جنگجووں کے حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق ۱۹مارچ کو ملی ٹینٹوں نے پیشے سے ترکھان محمد اکرم ساکن بجنور یو پی کو آری ہل پلوامہ میں فائرنگ کرکے زخمی کیا تھا۔
مارچ۲۱کو اس طرح کے ایک اورواقعے میں مشتبہ جنگجووں نے گانگو پلوامہ میں گول گپے والے غیر مقامی شہری بسوا جیت ساکن بہارکو گولیاں مار کر زخمی کیا تھا۔
اتوار یعنی۳؍اپریل کو شام ساڑھے سات بجے کے قریب نو پورہ لیتر پلوامہ میں جنگجو اچانک نمودار ہوئے اور انہوں نے دو غیر ریااستی شہریوں پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوئے ۔
زخمیوں کی شناخت سریندر سنگھ ولد بشن سنگھ ساکن پٹھانکوٹ اور دریج دت ولد سشیل دست ساکن پٹھانکوٹ کے بطور کی گئی۔معلوم ہوا ہے کہ دونوں پٹھانکوٹ سے پولٹر کی گاڑی لے کر آئے تھے ۔
پیر کے روز یعنی۴؍اپریل کو لاجورہ پلوامہ میں ملی ٹینٹوں نے دو غیر ریاستی مزدوروں پر فائرنگ کی اور اُنہیں شدید طورپر زخمی کیا۔اطمینان بخش بات یہ ہے کہ ان حملوں میں کسی کی ہلاکت نہیں ہوئی ہے ۔
دریں اثنا پولیس ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ میں غیر ریاستی شہریوں پر حملوں میں ملوث ماڈیول کو بڑے پیمانے پر تلاش کیا جارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں ہیومن انٹیلی جنس کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کارلایا جارہا ہے تاکہ حملہ آوروں کی پہچان کرکے اُنہیں کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے ۔
پولیس ذرائع نے مزید کہاکہ لوگوں میں خوف ودہشت پیدا کرنے کی خاطر مشتبہ جنگجو اب عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔اُن کے مطابق غیر مقامی شہریوں پر حملوں میں ملوث جنگجووں کو بہت جلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔