سرینگر//
جموں کشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیاں کے چھوٹی گام حرمین علاقے میں پیر کی شام کو مشتبہ جنگجووں نے کشمیری پنڈت پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہوا، اور اُس کو نازک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پیر کی شام مشتبہ جنگجووں نے حرمین شوپیاں میں ایک کشمیری پنڈت پر فائرنگ کی جس وجہ سے وہ شدید طور پر زخمی ہوا ہے ۔زخمی کشمیری پنڈت کی شناخت سونو کمار بالا جی ساکن چھوٹی گام کے بطور ہوئی ہے ۔
حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فوج اور سی آرپی ایف نے مشترکہ طورپر حرمین شوپیاں اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے ۔
بتادیں کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران وادی کشمیر میں جنگجویانہ سرگرمیوں اچانک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔
اتوار کی شام کو لیتر پلوامہ اور پیر کے روز پلوامہ کے ہی لاجورہ علاقے میں چار غیر مقامی باشندوں پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوئے ۔
پیر کی سہ پہر کو سرینگر کے مائسمہ علاقے میں حفاظت پر مامور پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا جس وجہ سے ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا جبکہ دوسرے کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہیں۔
رمضان المبارک کا مقدس مہینہ شروع ہوتے ہی ملی ٹینٹوں کی جانب سے حملوں میں تیزی لائی گئی ہے جس کے پیش نظر پوری وادی میں سیکورٹی کو الرٹ پر رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
دریں اثنا جنوبی ضلع پلوامہ کے لاجورہ گاؤں میں مشتبہ جنگجووں نے دو غیر مقامی مزدوروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوئے اور اُنہیں ضلع ہسپتال پلوامہ منتقل کیا گیا۔
بتادیں کہ اتوار کی شام کو پلوامہ کے ہی لیتر علاقے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں غیر مقامی ڈرائیور اور کنڈیکٹر شدید طورپر زخمی ہوئے تھے ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز لاجورہ پلوامہ میں مشتبہ جنگجووں نے دو غیر مزدوروں پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ آس پاس موجود لوگوں نے زخمیوں کو نزدیکی ہسپتال منتقل کیا جہاں سے اُنہیں ضلع ہسپتال ریفر کیا گیا۔
زخمیوں کی شناخت پتلیشور کمار ولد جوکو چودھری اور تھاگ چودھری ساکنان بہار کے بطور ہوئی ہے ۔
ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ پتلیشور کمارکے بازو اور تھاگ چودھری کی ٹانگ اور بازو میں گولی پیوست ہوئی ہے اور اُن کی حالت قدرے بہتر ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کومحاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے ۔
واضح رہے کہ پیر کی شام کو لیتر پلوامہ میں مشتبہ جنگجووں نے پٹھان کورٹ پنجاب سے تعلق رکھنے والے ڈرائیور اور کنڈیکٹر پر فائرنگ کی جس وجہ سے دونوں شدید طورپر زخمی ہوئے تھے ۔
ذرائع نے بتایا کہ محض۱۶گھنٹوں کے دوران ضلع پلوامہ میں مشتبہ جنگجووں نے چار غیر مقامی افراد پر فائرنگ کی جس وجہ سے ضلع بھر میں خوف ودہشت کی لہر دوڑ گئی ہے ۔
باوثوق ذرائع کے مطابق ضلع پلوامہ میں سیکورٹی فورسز کو الرٹ پر رکھا گیا ہے اور جنگجووں کے امکانی حملوں کو روکنے کی خاطر جگہ جگہ ناکے لگائے گئے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔