سرینگر//(ویب ڈیسک)
فوج کاکہنا ہے کہ جموں کشمیر میں۷۹ غیر ملکیوں سمیت۱۷۲جنگجو سرگرم ہیں۔ اس تعداد میں وہ۱۵ مقامی نوجوان شامل ہیں جو نئے سال کے آغاز سے جنگجوؤں کی صفوں میں شامل ہوئے ہیں۔
ایک دفاعی ترجمان نے ہندوستانی فوج کی شمالی کمان کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ کشمیر میں کل۱۵۶ جنگجوؤں میں۷۹ مقامی اور۷۷ غیر ملکی سرگرم ہیں اور دو غیر ملکیوں سمیت ۱۶ دیگر جموں کے علاقے میں سرگرم ہیں۔
جنوری تا مارچ ۲۰۲۲ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کل۱۵ مقامی افراد نے عسکریت پسندی میں شمولیت اختیار کی۔
دراندازی کی دوکوششیں‘ کشمیر اور جموں زون میں ایک ایک، اس سال لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ ناکام بنا دی گئی۔ فوج کے مطابق جنوری میں شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع اور جموں کے علاقے پونچھ میں دراندازی کی ناکام کوششیں ہوئیں۔
نئے سال کے پہلے دن دراندازی کی ناکام کوشش کے دوران کپواڑہ میں ایک پاکستانی جنگجو مارا گیا اور دوسرے کو زندہ پکڑ لیا گیا، وہیں پونچھ ضلع میں جنگجوؤں کے ایک گروپ کی طرف سے سرحد پار سے اس طرف دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ، فوج نے پیر کو پاکستان کی طرف سے دراندازی کی تیسری کوشش کو ناکام بنا دیا جب الرٹ فوجیوں نے راجوری ضلع کے نوشہرہ سیکٹر میں ایل او سی کے ساتھ ایک دہشت گرد کو مار گرایا۔
جنگجوئیت کے واقعات کے بارے میں، فوج نے کہا کہ اس سال کے پہلے تین مہینوں میں کل۳۵؍ ایسے واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان میں سکیورٹی فورسز کے خلاف جنگجوؤں کی جانب سے شروع کی گئی ۲۷ کارروائیاں اور شہریوں کے خلاف آٹھ مظالم شامل ہیں۔
اعداد و شمار نے یہ بھی اشارہ کیا کہ جنوری اور مارچ کے درمیان پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔
ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز نے ۲۰۲۱ میں۳۲۴ اور۲۵ فروری کی درمیانی شب ایل او سی کے ساتھ جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔
فوج نے کہا کہ پچھلے تین مہینوں کے دوران کسی بھی جنگجو نے سیکورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے، جبکہ سیکورٹی فورسز نے جموں و کشمیر میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران۲۳ ہتھیار برآمد کئے۔