سرینگر/۳۰دسمبر
تازہ برف باری کے بعد مطلع ابر آلود رہنے سے وادی کشمیر کے بیشترع علاقوں میں شبانہ درجہ حرارت میں مزید بہتری واقع ہوئی ہے جس سے لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کسی حد تک راحت نصیب ہوئی ہے ۔
ادھر محکمہ موسمیات کی پیش گوئی عین مطابق جمعرات کی سہ پہر سے وادی گیر برف باری ہوئی اور گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شمالی ضلع کپوارہ میں سب سے زیادہ۲۰سینٹی میٹربرف جمع ہوئی جبکہ اس مدت کے دوران سیاحتی مقام گلمرگ میں۵ء۱۶سینٹی میٹر، قاضی گنڈ میں۰ء۱۵سینٹی میٹر، پہلگام میں۰ء۱۰سینٹی میٹر اور سری نگر میں۰ء۳سینٹی میٹر برف جمع ہوئی ہے ۔
تازہ برف باری کے بعد مطلع ابر آلود رہنے سے وادی کے بیشتر مقامات پر شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی ہے ۔
دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۳ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۲ء۳ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرینگر میں۲۵دسمبر کو رواں سیزن کی اب تک سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۸ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اور مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۹ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۵ء۴ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۳ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۲ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۱۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۲ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دریں اثنا شبانہ برف باری کے باعث وادی کے بیشتر بالائی علاقوں میں سڑکوں پر پھسلن پیدا ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر رہی۔
بتادیں کہ وادی میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اس کا دور اقتدار۲۱دسمبر سے شروع ہو کر۳۱ جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے ۔
یہ چلہ ٹھٹھرتی سردیوں اور بھاری برف باری کیلئے مشہور ہے اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے جس کی حکومت کے دوران سردی کا زور قدرے تھم جاتا ہے ۔